انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** روٹیوں میں برکت صحیحین میں حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوطلحہؓ نے ام سلیم ؓسے کہا کہ نبی کریمﷺ کی آواز پر بھوک کا اثر اور بھوک کی وجہ سے ضعف معلوم ہورہا ہے ،اگر تمہارے پاس کچھ کھانے کو ہوتو لاؤ ،ام سلیمؓ نے کچھ جو کی روٹیاں نکالیں اور ابوطلحہؓ نے ایک دو پٹے میں لپیٹ کر حضرت انسؓ کے ہاتھ مسجد میں بھجوائیں، اس وقت حضورﷺ کے پاس بہت سے لوگ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے،حضرت انسؓ کا بیان ہے کہ میں نے سلام کیا، آپﷺ نے دیکھتے ہی فرمایا کہ تم کو ابوطلحہ نے کھانا دے کر بھیجا ہے؟ میں نے کہا جی ہاں یا رسول اللہ! آپﷺ نے حاضرین سے کہا چلو ابو طلحہ کے گھر چلو، آپ کے ساتھ سب لوگ ابوطلحہ کے گھر چلے میں نے آگے بڑھ کر ابوطلحہ کو خبر دی کہ آپﷺ اور آپﷺ کے ساتھ بہت سےصحابہ تشریف لارہے ہیں، ابوطلحہ نے ام سلیم سے کہا کہ کھانا تو بہت ہی تھوڑا ہے اور رسول اللہ بہت سے لوگوں کو ساتھ لارہے ہیں ،ام سلیم نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول ہم سے زیادہ جانتے ہیں ابوطلحہ نے آنحضرتﷺ کا استقبال کیا،آپﷺ گھر میں تشریف لائے اور ام سلیم سے فرمایا کہ جو کچھ تمہارے پاس ہے لاؤ ،انہوں نے وہی جو کی روٹیاں پیش کیں، آپ ﷺنے فرمایا کہ ان کو چورا کردو، ام سلیم نے چورا کرکے گھی کے برتن سے گھی نچوڑ کر روٹیوں کا مالیدہ بنادیا ،نبی کریمﷺ نے اس پر کچھ پڑھ کر فرمایا کہ دس آدمیوں کو آنے دو؛ چنانچہ دس آدمی آئے اور پیٹ بھر کر کھاگئے اسی طرح دس دس کرکے سب لوگ آسودہ ہوگئے، ستر یا اسی آدمی تھے سب نے اس کھانے سے پیٹ بھر کر کھایا ،چند جو کی روٹیوں کے مالیدہ سے ستر آدمیوں کاسیر ہوکر کھالینا حضورﷺ کامعجزہ ہوا۔