انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** بارگاہِ رسالت کے ایک یہودی خادم نام ونسب نام ونسب تومعلوم نہیں معلوم ہوسکا؛ لیکن حاکم نے مستدرک میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ایک روایت نقل کی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک یہودی خادم بھی تھے، جواپنی زندگی کے آخری ایام میں مسلمان ہوگئے تھے، پوری روایت یہ ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک یہودی غلام آپ کی خدمت کیا کرتا تھا، ایک مرتبہ وہ بیمار پڑا توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے، عیادت کے بعد آپ نے قبولِ اسلام کی دعوت دی، اس کے باپ وہاں موجود تھے اس نے باپ کی طرف نگاہ اُٹھا کردیکھا، باپ نے کہا جوکچھ نبی اُمی فرمارہے ہیں اس کی تعمیل کرو، اس نے فوراً کلمہ طیبہ پڑھا اور مسلمان ہوگیا؛ غالبا اسی مرض میں ان کی وفات ہوئی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ساتھ ان کے جنازہ کی نماز پڑھی۔ اس روایت سے دوخاص باتیں معلوم ہوتی ہیں، ایک تویہ کہ یہودی خادم رسول کا مشرف بااسلام اور صحابی ہونا، دوسرے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وسعتِ قلب اور وسعتِ اخلاق کہ جن یہودیوں نے اسلام کی بیخ کنی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دشمنی میں کوئی دقیقہ اُٹھا نہیں رکھا، ان ہی کے ایک فرد کے ساتھ آپ کا یہ سلوک تھا کہ اس نے پوری زندگی آپ کے ساتھ گذاردی؛ مگرآپ نے ایک روز بھی اس کواسلام لانے پرمجبور نہ کیا؛ حالانکہ اس وقت بڑی آسانی سے اسلام کا قلادۂ اطاعت اس کی گردن میں ڈالا جاسکتا تھا: لَاإِكْرَاهَ فِي الدِّينِ (البقرۃ:۲۵۶) کہ اس سے بڑھ کرثبوت اور کیا ہوسکتا ہے؟ (اس روایت کوذہبی رحمہ اللہ نے تلخیص میں دوسری سند سے ذکر کیا ہے اور حاکم رحمہ اللہ کی روایت پرکوئی جرح نہیں کی ہے)۔