انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
سودی حسابات کی تعلیم سودی حسابات کی تعلیم دینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے؛ اس لیے کہ سود کا عمل اور سود کا علم دونوں بالکل جدا گانہ چیزیں ہیں، سود کے لیے حساب کے جوفارمولے اختیار کئے جاتے ہیں وہ بذاتہ مباح ہیں؛ اس لیے ان کی تعلیم بھی مباح ہی ہوگی؛ بلکہ ممکن ہے کہ سودی کاروبار پرتنقید کے لیے کبھی ضروری بھی ہوجائے، قرآن مجید نے گمراہ قوموں کے عقائد بتائے ہیں، سلفِ صالحین اپنے زمانے کے فرقِ طلہ کے عقائد ونظریات اور اُن کے دلائل کا تفصیل سے ذکر کرتے رہے ہیں؛ تاکہ اُن پربھرپورنقد ہوسکے؛ یہی حال سود کی فنی تعلیم کا بھی ہوگا؛ اس کی سب سے واضح نظیر سحر کی تعلیم ہے، بعض علماء نے سحر کے عمل کوتومعصیت قرار دیا ہے؛ مگراس کوسیکھنے کی اجازت دی ہے۔ (جدیدفقہی مسائل:۱/۴۲۷)