انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت خنیس بن حذافہؓ نام ونسب خنیس نام، ابوحذیفہ کنیت، نسب نامہ یہ ہے، خنیس بن حذافہ بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم بن عمروبن ہصیص بن کعب بن لوئی قرشی، ام المومنین حضرت حفصہ پہلے ان ہی کی زوجیت میں تھیں، ان کے انتقال کے بعد ام المومنین کے زمرہ میں شامل ہوئیں۔ (اسد الغابہ:۲/۱۲۵) اسلام وہجرت آنحضرتﷺ کے ارقم کے گھر میں پناہ گزین ہونے سے پہلے آپ کے دستِ حق پرست پر مشرف باسلام ہوئے اورہجرت ثانیہ میں حبشہ گئے اورپھر وہاں سے مدینہ آئے اور رفاعہ بن عبدالمنذر کے مہمان ہوئے،آنحضرتﷺ نے ان میں اورابی عبس بن جبیر میں مواخاۃ کرادی۔ (ابن سعد،جزو۳،ق۱:۲۸۶) غزوات وشہادت سب سے پہلے بدر عظمیٰ میں تلوار کے جوہر دکھائے،پھر احد میں شریک ہوئے اور میدان جنگ میں زخم کھایا، زخم کاری تھا، اس سے جان برنہ ہوسکے، اوراسی صدمہ سے ۳ھ میں مدینہ میں وفات پائی،آنحضرتﷺ نے نماز جنازہ پڑھائی اور مشہور صحابی حضرت عثمان بن مظعونؓ کے پہلو میں دفن کیے گئے،وفات کے وقت کوئی اولاد نہ تھی۔ (ابن سعد جزو۳،ق۱:۲۸۶،زخمی ہونے کا واقعہ استیعاب سے ماخوذ ہے)