انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** شام سے اہلبیت کی مدینہ روانگی ان سب سے مل کر نعمان بن بشیر کو حکم دیا کہ اہل بیت کی ضروریات کا کل سامان مہیا کیا جائے اورچند دیانتدار اورنیک شامیوں کے ساتھ انہیں رخصت کیا جائے اورحفاظت کے لئے مدینہ تک سواروں کا دستہ ساتھ جائے، اس حکم پر جملہ ضروری سامان مہیا کیا گیا اوریزید نے انہیں رخصت کیا جو لوگ حفاظت کے لئے ساتھ کئے گئے تھے، انہوں نے پوری ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیئے،ایک لمحہ کے لئے بھی غافل نہ ہوتے تھے،جہاں قافلہ منزل کرتا تھا، یہ لوگ پردہ کے خیال سے الگ ہٹ جاتے تھے،اسی حفاظت و مدارات کے ساتھ قافلہ کو مدینہ پہنچایا،مخدرات اہل بیت کے شریف اور منت پذیر دل ان محافظوں کے شریفانہ سلوک سے بہت متاثر ہوئے؛چنانچہ فاطمہؓ اورزینبؓ نے اپنے کنگن اوربازو بند اتار کر شکرانہ کے طور پر بھیجے اورزبانی کہلایا کہ اس وقت ہم معذور ہیں،اسی قدر معاوضہ دے سکتے ہیں؛ لیکن نعمان بن بشیر نے اس کو واپس کردیا اورکہا اگرہم نے دنیاوی منفعت کے لئے یہ خدمت کی ہوتی تو یہ چیزیں معاوضہ ہوسکتی تھیں،لیکن خدا کی قسم ہم نے جو کچھ کیا وہ خالصۃ للہ اور رسول اللہ ﷺ کی قرابت کے خیال سے کیا ہے۔ (ابن اثیر:۴/۷۶)