انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۱)امیر المومنین فی الحدیث شعبہ بن الحجاج (۱۶۰ھ) نزیل البصرہ ومحدثہا ان کی وجہ سے عراق میں علم حدیث بہت پھیلا،شیخ صالح بن محمد جزرہؒ کہتے ہیں کہ اسماء الرجال میں سب سے پہلے شعبہؒ نے کلام کیا ،پھر یحییٰ بن سعید القطانؒ نے پھر امام احمدؒ اوریحییٰ بن معینؒ نے، سو یہ چار حضرات اس فن کے عمائد میں سے ہیں، آپ نے ثابت بنانی، حماد بن ابی سلیمان،اعمشؒ ،معاویہ بن قرہؒ، عمروبن مرہؒ، حکمؒ، سلمہ بن کہیلؒ، انس بن سیرینؒ، یحییٰ بن ابی کثیرؒاور حضرت قتادہؒ سے حدیث سنی، آپ نے چارسو کے قریب تابعینؒ سے روایت لی ہے، آپؒ سے حضرت سفیان الثوریؒ، ایوب سختیانی اورحضرت عبداللہ بن مبارکؒ جیسے اکابر نے حدیث پڑھی، امام سفیان الثوری آپ کو امیر المومنین فی الحدیث کہتے تھے، امام احمدؒ فرماتے ہیں، آپ فن رجال اور حدیث کی معرفت میں فردِکامل تھے،ابن المدینی کہتے ہیں: "شعبہ احفظ للمشائخ وسفیان احفظ للابواب"، سلیمان بن ابی الشیخ کہتے ہیں: "منشا شعبۃ واسط وعلمہ کوفی"۔ (تذکرۃ الحفاظ :۱/۱۸۴) شعبہ نے پرورش واسط میں پائی اور علم کوفہ میں پایا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کوفہ کس طرح علم حدیث کا گہوارہ سمجھا جاتا تھا۔