انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عبادت عبادت الہی آپ کا محبوب ترین مشغلہ تھا اوروقت کا بڑا حصہ آپ اس میں صرف فرماتے تھے۔ امیر معاویہؓ نے ایک شخص سے آپ کے حالات دریافت کئے اس نے بتایا کہ فجر کی نماز کے بعد سے طلوع آفتاب تک مصلیٰ پر بیٹھے رہتے ہیں،پھر ٹیک لگا کر بیٹھ جاتے ہیں اورآنے جانے والوں سے ملتے ہیں دن چڑھے چاشت پڑھ کر امہات المومنین کے پاس سلام کرنے کو جاتے ہیں ،پھر گھر ہوکر مسجد چلے آتے ہیں۔ (ابن عساکر:۴/۳۰۹) مکہ کے زمانہ قیام میں معمول تھا کہ عصر کی نماز خانہ کعبہ میں باجماعت ادا کرتے تھے نماز کے بعد طواف میں مشغول ہوجاتے ،ابو سعید راوی ہیں کہ حسنؓ وحسینؓ نے امام کے ساتھ نماز پڑھی،پھر حجر اسود کو بوسہ دے کر طواف کے سات پھیرے کئے اوردورکعت نماز پڑھی لوگوں کو جب معلوم ہوا کہ دونوں خانوادہ نبوی کے چشم وچراغ ہیں تو شاقانِ جمال چاروں طرف سے پروانہ وار ٹوٹ پڑے اور بھیڑ کی وجہ سے راستہ رک گیا حضرت حسینؓ اس ہجوم میں گھر گئے،حضرت حسنؓ نے ایک ،رکانی کی مدد سے انہیں ہجوم سے چھڑایا ،ایک تختی پر سورہ کہف لکھوائی تھی روزانہ سوتے وقت اسے تلاوت فرماتے اوربیویوں کے پاس ساتھ لے جاتے ۔ (یہ واقعات ابن عساکر:۴/۲۱۲تا۲۱۴ سے ماخوذ ہیں) ہر طرح کی سواریاں رکھتے ہوئے پا پیادہ حج کرتے تھے امام نوویؓ لکھتے ہیں کہ امام حسنؓ نے متعدد حج پا پیادہ کئے ،فرماتے تھے کہ مجھے خدا سے حجاب معلوم ہوتا ہے کہ اس سے ملوں اوراس کے گھر پا پیادہ نہ گیا ہوں۔ (تہذیب الاسماء :۱/۱۵۸)