انوار اسلام |
س کتاب ک |
مغربی طرز کے پیشاب خانے اور بیت الخلاء کا کیا حکم ہے؟ آج کل شاپنگ مال، ہسپتال وغیرہ میں کچھ اس نوعیت کے پیشاب خانے بن رہے ہیں کہ جن میں بہرِحال آدمی کو کھڑے ہوکر ہی پیشاب کرنا پڑتا ہے؛ یہی حال بیت الخلاء کا ہے، اس کی ہیئت کرسی پربیٹھنے کی طرح ہوتی ہے، یہ دونوں طریقے خلافِ سنت ہے، اس لئے کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے حضور ﷺ نے منع فرمایا اور آپ ﷺ نے قضا ئے حاجت کے لئے کسی قدر بائیں پاؤں پرسہارا لینے کا حکم دیا ہے وہ اس ہیئت میں حاصل نہ ہوگا؛ اِس لئے ظاہر ہے کہ یہ صورتیں مسنون طریقے کے خلاف ہیں؛ البتہ عذر کی حالت میں یا جہاں پیشاب کرنے میں چھینٹیں نہ پڑنے کا اندیشہ ہو تو کوئی حرج نہیں، واضح رہے کہ طبی اور طبعی ہر دولحاظ سے پیشاب وپاخانے سے فراغت کے لئے جس ہیئت میں بیٹھنا ہمارے یہاں رائج ہے وہ زیادہ مناسب اور فطری ہے۔ (ملخص جدید فقہی مسائل:۱/۸۳)