انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** معتکف کے لئے کونسی چیزیں مکروہ ہیں؟ warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. (۱)معتکف کا تجارت کی غرض سے مسجد میں خریدو فروخت کا معاملہ کرنا مکروہ ہے ، خواہ فروخت شدنی (بیچے جانے والی چیز) کو مسجد میں لائے یا نہ لائے۔ حوالہ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْبَيْعِ وَالِابْتِيَاعِ وَعَنْ تَنَاشُدِ الْأَشْعَارِ فِي الْمَسَاجِدِ (ابن ماجه بَاب مَا يُكْرَهُ فِي الْمَسَاجِدِ ۷۴۱) بند (۲) معتکف جو خرید و فروخت کا معاملہ اپنی ضرورت یا اپنے اہل وعیال کی ضرورت کیلئے کررہا ہو اس میں بھی بیچی جانے والی چیز کا مسجد میں لانا مکروہ ہے۔ حوالہ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْبَيْعِ وَالِابْتِيَاعِ وَعَنْ تَنَاشُدِ الْأَشْعَارِ فِي الْمَسَاجِدِ (ابن ماجه بَاب مَا يُكْرَهُ فِي الْمَسَاجِدِ ۷۴۱) بند (۳) اگر خاموشی کو عبادت سمجھ کر خاموشی اختیار کرے تو مکروہ ہے، ہاں !اگر خاموشی کو عبادت تصور نہ کرے تو کوئی کراہت نہیں۔ حوالہ عن عائشة قالت لا اعتكاف إلا بصوم ومن اعتكف فلا يحرمن الكلام (مسند الفردوس ۲۰/۲) عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ إِذَا هُوَ بِرَجُلٍ قَائِمٍ فَسَأَلَ عَنْهُ فَقَالُوا أَبُو إِسْرَائِيلَ نَذَرَ أَنْ يَقُومَ وَلَا يَقْعُدَ وَلَا يَسْتَظِلَّ وَلَا يَتَكَلَّمَ وَيَصُومَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْهُ فَلْيَتَكَلَّمْ وَلْيَسْتَظِلَّ وَلْيَقْعُدْ وَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ (بخاري بَاب النَّذْرِ فِيمَا لَا يَمْلِكُ وَفِي مَعْصِيَةٍ۶۲۱۰) بند