انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حبشہ کے بادشاہ نجاشی صحیحین میں حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حبشہ کے بادشاہ نجاشی کے انتقال کی اسی دن خبر دے دی جس دن اس کا انتقال ہوا تھا ، آپ ﷺ اپنے اصحاب کے ساتھ عید گاہ کی طرف گئے اور نجاشی کی نماز جنازہ چار تکبیروں کے ساتھ ادا فرمائی، حبشہ کے بادشاہوں کا لقب نجاشی ہوا کرتا تھا، اس بادشاہ کا اصل نام اصحمہ تھا یہ پہلے نصرانی تھا؛ لیکن جب رسول اللہ ﷺ کا دعوت نامہ مبارکہ پہنچا تو مسلمان ہوگیا اور صاف کہہ دیا کہ جس نبی کے متعلق پچھلی کتابوں میں پیشن گوئی ہے وہ یہی ہیں ؛چنانچہ وہ آنحضرتﷺ کا گرویدہ ہوگیا ،جب اس نے وفات پائی تو اگرچہ وہ بہت لمبی مسافت پر رہتا تھا؛ لیکن رسول اللہ ﷺ کو اس کی موت کا حال معلوم ہوگیا تو آپﷺ نے نماز جنازہ غائبانہ ادا فرمائی، شوافع کے نزدیک غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے؛ لیکن حنفیہ جائز نہیں سمجھتے اور کہتے ہیں کہ نجاشی کا جنازہ نبی کریمﷺ کو منکشف ہوگیا تھا اور آپﷺ کے لیے وہ غائب نہ تھا۔