انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عبداللہ بن ؓ یزید خطمی نام ونسب عبداللہ نام، ابو موسی کنیت، قبیلۂ اوس سے ہیں ، سلسلۂ نسب یہ ہے عبداللہ بن یزید بن زید بن حسن بن عمرو بن حارث بن خطمہ بن جثم بن مالک بن اوس والد جن کا نام یزید تھا صحابیت کے شرف سے ممتاز تھے ،احد اورما بعد کے غزوات میں شریک ہوئے اور فتح مکہ کے قبل وفات پائی۔ اسلام عبداللہؓ اپنے والد کے ساتھ ایمان لائے۔ غزوات بیعت رضوان میں شرکت کی، اس وقت ۱۷ برس کا سن تھا بعد میں جو غزوات ہوئے ان میں بالالتزام حصہ لیا۔ جسرابی عبید کے واقعہ میں جو شعبان ۱۳ھ میں تھا شکست کی خبر مدینہ لے کر یہی گئے تھے۔ (اصابہ:۴/۱۴۳) حضرت علی ؓ کے عہدِ خلافت میں جو معرکے ہوئے،سب میں ان کے ساتھ شریک رہے۔ حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کے عہد میں کچھ دنوں مکہ معظمہ کے امیر تھے؛ لیکن چونکہ مکہ خود حضرت عبداللہ کا مستقر خلافت تھا اس لئے نائب کی ضرورت نہ تھی، اس بنا پر وہ اس عہدہ سے سبکدوش کردیئے گئے اور وہیں ٹھہر گئے۔ (اصابہ:۴/۱۴۳) یزید کی وفات کے ۳ ماہ بعد ۶۵ھ میں حضرت ابن زبیرؓ نے ان کو کوفہ کا امیر بنایا اس زمانہ میں شعبی ان کے کاتب (میر منشی ) تھے۔ اس کے بعد کوفہ کی سکونت اختیار کی اورمکان بنوایا۔ وفات اسی عہد میں وفات پائی۔ اولاد ایک لڑکا مسمی بہ موسی اورایک لڑکی (عدی بن ثابت کی ماں) یاد گار چھوڑی ۔ فضل وکمال فضلائے صحابہؓ میں تھے(اسد الغابہ:۳/۲۷۴) اور امیر معاویہؓ کے زمانۂ خلافت میں فقہ وفتاویٰ میں مرجع عام بن گئے تھے۔ (یعقوبی:۲/۲۸۶) با ایں ہمہ فضل وکمال ان کے سلسلہ سے صرف ۲۷ روایتیں ہیں جن میں بعض حضور اکرم ﷺ سے سنی تھیں اوربعض حضرت ابو ایوب انصاریؓ، ابن مسعودؓ، قیسؓ بن سعد، ابن عبادہؓ، حذیفہؓ بن الیمان، زید ؓ بن ثابت، براء ؓ بن عازب اورحضرت عمرؓ کی کتاب سے روایت کی تھیں۔ راویانِ حدیث کے سلسلہ میں حسب ذیل حضرات کا نام لیا جاسکتا ہے،موسیٰ (بیٹے تھے) عدی بن ثابت ( نواسے تھے) محارث بن وثار،شعبی، ابو اسحاق سبیع، محمد بن کعب قرظی، ابن سیرین ،ابوبردہ بن ابی موسیٰ ،ابو جعفر فراء اخلاق مصنف اصابہ لکھتے ہیں: کان من اکثر الناس صلاۃ وکان لایصوم الایوم عاشوراء نمازوں کی کثرت میں اپنے اقران سےعموما ممتاز تھے البتہ روزہ (رمضان کے علاوہ ) صرف عاشورا کے دن رکھتے تھے۔