انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نام ونسب آپ کا نام عبداللہ بن ابو قحافہ بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تمیم بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن نصر بن کنانہ ہے،مُرہ پر آپ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نسب پر مل جاتے ہیں اور با اعتبار مراتب آبا ایک ہی درجہ میں ہیں کیونکہ دونوں میں مرہ تک چھ چھ پشتوں کا فاصلہ ہے، آپ کی والدہ کا نام سلمیٰ بنت صخر بن کعب بن سعد ہے، یہ ابو قحافہ کی چچازاد بہن تھیں اورام الخیر کے نام سے مشہور تھیں آپ کے والد ابو قحافہؓ کا نام عثمان ہے آپ کو زمانۂ جاہلیت میں عبدالکعبہ کہا جاتا تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا نام عبداللہ رکھا،آپ کا نام عتیق بھی تھا،مگر جلال سیوطی رحمۃ اللہ علیہ تاریخ الخلفاء میں لکھتے ہیں کہ جمہور علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ عتیق آپ کا نام نہ تھا ؛بلکہ لقب تھا، اس لئے کہ حدیث شریف کے موافق ناردوزخ سے عتیق یا آزاد تھے،بعض نے کہا کہ حسن وجمال کے سبب آپ کا نام عتیق مشہور ہوا۔ تمام امت محمدی کا اس پر اتفاق ہے کہ آپ کا لقب صدیق ہے؛کیونکہ آپ نے بے خوف ہوکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بلا تامل تصدیق فرمائی اورصدق کو اپنی اوپر لازم کرلیا،معراج کے متعلق بھی آپ نے کفار کے مقابلے میں ثابت قدمی دکھائی اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال کی تصدیق فرمائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دو سال دو مہینے چھوٹے تھے، لیکن بعض لوگوں نے کہا ہے کہ آپ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑے تھے،آپ مکہ میں پیدا ہوئے، وہیں پر ورش پائی،تجارت کی غرض سے آپ باہر سفر میں بھی جایا کرتے تھے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ نے مکہ سے مدینے کی طرف ہجرت فرمائی اور مدینہ میں اس داعی اجل کو لبیک کہا۔