انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** استخارہ نکاح حضرت ابو ایوب ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا پیغام نکاح کو مخفی رکھو (یعنی استخارہ سے پہلے اس کا اعلان نہ کرو) اچھی طرح وضو کرو پھر نماز پڑھو،خدا کی حمد و ثناء کے بعد یہ دعاپڑھو: اَللّٰھُمَّ اَنْتَ تَقْدِرُ وَلَا اَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ اَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ لِیْ خَیْرٌ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَآخِرَتِیْ فَاقْدِرْھَالِیْ وَاِنْ کَانَ غَیْرَھَا خَیْراً لِیْ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَآخِرَتِیْ فَاقْضِ لِیْ بِھَا وَقَدِّرْ ھَالِیْ (الدعاء:۱۴۱۰،الفتوحات:۳۴۶) لی کے بعد جس سے نکاح کا ارادہ ہے اس کا نام یا خیال ذہن میں رکھے۔ ابن علان نے بیان کیا کہ سلام سے فارغ ہونے کے بعد قبلہ رخ ہاتھ اٹھاتے ہوئے اولاً دعاء استخارہ سے قبل خدا کی حمد وثناء پھر درود وسلام پڑھے پھر یہ دعا پڑھے۔ (الفتوحات:۳/۳۴۸) ہذالامرکے مقام پر جس اہم کام کے لئے استخارہ کررہا ہے،اس کا خیال اورتصور کرے۔ (الفتوحات:۳/۳۵۰) زین الدین عراقی نے بیان کیا کہ کوئی سورہ حدیث پاک سے متعین طور پر ثابت نہیں،علامہ نووی نے بیان کیا کہ اول میں کافرون،دوم میں قل ہواللہ احدپڑھے۔ علامہ نووی نے بیان کیا کہ اگر نماز کا موقعہ نہ ہو، یا نہ پڑھ سکے تو محض دعا استخارہ ہی عمل کرے۔ (الفتوحات :۳/۳۵۴) خیال رہے کہ استخارہ کے بعد ذہن جس جانب مائل ہوجائے اوردل جس جانب راغب ہو خدا کا نام لے،اس پر بھروسہ کرتے ہوئے کرڈالے اب شبہ نہ کرے،حکم الہی ہے اِذَا عَزَمْتَ فَتَوَکَّلُ عَلَی اللہِ ترجمہ:جب ارادہ کرلو تو خدا پر بھروسہ کرو۔