انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جزائر شرقیہ میورقہ ومنورقہ وسردانیہ وغیرہ ۲۹۰ھ میں عصام خولانی نے جزیرہ میورقہ کو فتح کیا تھا اور وہی سلطان اندلس کی طرف سے وہاں کا گورنر مقرر ہوا تھا،عصام کے بعد اس کا بیٹا عبداللہ باپ کی جگہ گورنر مبورقہ مقرر ہوا، ۳۵۰ھ تک اس نے حکومت کی اُس کے بعد خلیفہ ناصر نے اپنے خادم موفق کو اس جزیرہ کا حاکم مقرر کیا،موفق نے فرانس کے ملک پر کئی مرتبہ جہاد کیا،۳۵۹ھ میں موفق فوت ہوا، اُس کا خادم کوثر نامی اس جزیرہ کا حاکم مقرر ہوا، اس نے ۳۸۹ ھ میں وفات پائی،منصور نے اپنے غلام مقاتل نامی کو اسجزیرہ کی حکومت پر مامور کیا ۴۰۳ ھ میں مقاتل فوت ہوا،اس کے بعد مجاہد بن یوسف بن علی عامری گورنر میورقہ مقرر ہوا، اس کے بعد عبداللہ حاکم ہوا، عبداللہ نے ۴۱۵ ھ میں سردانیہ کو فتح کرکے اپنی حکومت میں شامل کیا ۴۶۸ھ میں مبشر نامی ایک شخص اس جزیرہ کا حاکم ہوا، اب تک جزیرہ میورقہ ومنورقہ وسردانیہ طوائف ملوک میں سے کسی نہ کسی کے ماتحت سمجھے جاتے تھے،مبشر نے ان جزیروں کی خود مختارانہ حکومت اپنے ہاتھ میں لی اور فرانس کے ساحل پر اُتر کر برابر مصروفِ جہاد رہا،یہاں تک کہ برشلونہ وفرانس کے عیسائی سلاطین نے میورقہ پر چہار سمت سے جنگی جہاز بھیج کر محاصرہ کیا، مبشر نے علی بن یوسف بن تاشقین سے امداد طلب کی، علی کے جنگی جہازوں نے عیسائیوں کو مار کر بھگادیا،اس کے بعد ان جزائر کی حکومت مرابطین کے قبضے میں چلی گئیِ ، ان کے بعد موحد ین حکمراں ہوئے،اُن کے اخر ایام حکومت میں ان جزائر پر عیسائیوں کا قبضہ ہوا۔