انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اسیرانِ جنگ کی رہائی بنی المصطلق کے سردار حارث کی بیٹی جویریہؓ ثابت بن قیسؓ کے حصے میں آئیں،حارث چند روز بعد خود مدینے میں آیا اوراپنی بیٹی کو آزاد کرانے کی خواہش ظاہرکی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جویریہ کو خود فدیہ دے کر رہا کرادیا،جویریہ نے باپ کے ہمراہ جانے کے مقابلے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہنا پسند کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جویریہؓ کی منشا کے موافق اورحارث کی رضا مندی سے جویریہؓ کے ساتھ نکاح کرلیا، اس نکاح کا نتیجہ یہ ہوا کہ صحابہ کرام نے بنی المصطلق کے تمام اسیروں کو یہ کہہ کر آزاد کردیا کہ جو قبیلہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا رشتہ دار بن گیا ہے ہم اس کو قیدی یا غلام نہیں رکھ سکتے،ساتھ ہی تمام مالِ غنیمت بھی واپس کردیا،اس طرح یہودیوں کے ایک قبیلہ کے ساتھ اس نکاح کی وجہ سے دشمنی کی جگہ محبت پیدا ہوگئی۔