انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دانستہ سوال کرنا بھی بے ادبی ہے بعض حضرات بات معلوم کرنے کے لیے امتحاناً بھی سوال کردیتے ہیں، بات انہیں معلوم ہوتی ہے؛ مگروہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ استاد نے تازہ مطالعہ کیا ہے یانہیں، یہ دانستہ سوال کرنا ہے اور استاد کا جائزہ لینا سخت بے ادبی ہے، شیخ روحانی باپ ہے کوئی نیک بیٹا باپ کی پڑتال نہیں کرتا، دانستہ سوال کرنے کی ایک اور صورت بھی ہے، طالب علم سمجھتا ہے کہ اس کے ساتھ بعض ساتھی ایسے ہیں کہ کسی خاص مسئلہ میں اس سے اختلاف رکھتے ہیں، وہ مسئلے کوجانتا ہوتا ہے اور دانستہ استاد سے سوال کرتا ہے؛ تاکہ اس ذہن کے طلبہ استاد سے اس مسئلہ کومدلل سن پائیں، اس صورت میں سوال کرنا شیخ کی بے ادبی نہیں کسی مصلحت کے لیے ہے؛ کبھی یہ جاننا بھی پیش نظر ہوتا ہے کہ اس باب میں جوکچھ میں سمجھے ہوئے ہوں وہ درست ہے یانہیں مقصود اپنی اصلاح ہوتی ہے استاد کا امتحان نہیں یہ بھی بے ادبی نہیں۔