انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نمازکو توڑنے والی چیزوں کے مسائل واحکام اللہ اکبر میں لفظ اللہ یا اکبر کے ہمزہ یا باء پر مد کرنے کی صورت میں نماز ہوگی یا نہیں؟ اللہ اکبر اس طرح کہنا چاہئے کہ اللہ کے ہمزہ پر مد نہ کرے اور اس طریقہ پر نہ پڑھے: آللہ اور نہ اس طرح کہ ہمزہ اور لام کے درمیان الف ممالہ کی آواز پیدا ہوجائے یعنی ہمزہ کو اس طرح کھینچ کر پڑھے کہ ہمزہ دراز ہوکر لام سے ملے، جس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آ.للہ بلکہ بلا تاخیر ہمزہ کو لام جلالہ سے ملانا چاہئے ، یہ سننے سے تعلق رکھتا ہے۔ اسی طرح اکبر کے ہمزہ پر بھی مد نہ کرے اور اس طرح نہ پڑھے: آکبر۔ اور نہ اس طرح پڑھے کہ ہمزہ اور کاف کے درمیان الف ممالہ ظاہر ہو یعنی ہمزہ کو اس طرح کھینچ کر پڑھے کہ ہمزہ کاف سے قدرے تاخیر سے ملے، جس کی صورت یہ ہوسکتی ہے:آکبر۔ بلاتاخیر ہمزہ کاف سے ملنا چاہئے ، یہ بھی سننے سے تعلق رکھتا ہے۔ اسی طرح اکبر کے باء پر بھی مد نہ کرے اور اس طرح سے نہ پڑھے:اکبار۔ او رنہ اس طرح پڑھے کہ باء اور راء کے درمیان الف ممالہ کی آواز ظاہر ہو یعنی باء کو اس طرح کھینچ کر پڑھے کہ باء راء سے قدرے تاخیر سے ملے، جس کی صورت یہ ہوسکتی ہے: اکب.....ر۔ بلاتاخیر باء کو راءسے ملانا چاہئے، یہ بھی سننے سے تعلق رکھتا ہے۔ ان تین جگہوں میں سے کسی بھی جگہ مد کرےگا یا دراز کرکے پڑھےگا تو بہت سخت غلطی ہوگی، اگر یہ غلطی تکبیر تحریمہ میں کی تو سرے سے نماز ہی میں داخل نہ ہوگا اور اگر تکبیرات انتقالات میں غلطی کی تو نماز فاسد ہوجائے گی، لہٰذا اماموں کو چاہئے کہ اس کا بہت خیال رکھیں اور بار بار مشق کرکے توجہ کے ساتھ اپنی غلطی کی اصلاح کرلیں۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۵/۷۷، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ فتاویٰ محمودیہ:۶/۲۳۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)