انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ظالم کو بددعا کرنا حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ رسول پاک ﷺ یہ دعاء فرماتے تھے: اَللّٰهُمَّ أَصْلِحْ لِيْ سَمْعِيْ وَبَصَرِيْ وَاجْعَلْهُمَا الْوَارِثَيْنَ مِنِّي ، وَانْصُرْنِيْ عَلىٰ مَنْ ظَلَمَنِيْ ، وأَرِنِيْ مِنْهُ ثَأرِيْ ترجمہ:اے اللہ میری قوت سماع وبصر کی اصلاح فرما اوران کو میری زندگی تک باقی رکھ،جو مجھ پر ظلم کرے اس کے مقابلہ میں میری مدد فرما اور تو اس سے انتقام لے کر دکھا۔ (الادب المفرد:۱۹۵) فائدہ: امام بخاریؒ نے " ادب مفرد" میں دعاء الرجل علی من ظلمہ باب باندھ کر اشارہ کیا ہے کہ اگر کوئی کسی پر ظلم وتشدد کرے تو ظالم پر بددعاء جائز ہے،" احکام القرآن" میں جصاص رازی نے بیان کیا کہ حضرت ابن عباس اورحضرت قتادہؓ لایحب الجھر بالسوء کی تفسیر میں کہتے ہیں کہ مراد اس سے ظالم پر بددعاء کا جائز ہونا ہے۔ (احکام القرآن :۲/۴۱۰)