انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت قباثؓ بن اشیم نام ونسب قباث نام، باپ کا نام اشیم تھا،نسب نامہ یہ ہے، قباث بن اشیم بن عامر بن ملوح بن نعیمر ابن عوف بن کعب بن عامر بن لیث بن بکر بن عبد مناۃ بن کنانہ کنانی اسلام سے پہلے بدر میں مشرکین کے ساتھ تھے، اس میں ان کی خاص اہمیت تھی۔ اسلام وغزوات غزوۂ بدر کے بعد مشرف باسلام ہوئے (اسد الغابہ:۴/۱۹۰) اوربعض غزوات میں آنحضرتﷺ کی ہمرکابی کا شرف حاصل کیا۔ (اصابہ:۵/۲۲۵) شام کی فوج کشی اوردمشق کی سکونت شام کی فوج کشی میں مجاہدانہ شرکت کی، جنگ یرموک میں فوج کا ایک حصہ ان کے ماتحت تھا ،شام کی تسخیر کے بعد دمشق میں مستقل سکونت اختیار کرلی۔ (اسد الغابہ:۴/۱۹۰) وفات وفات کے بارہ میں ارباب سیر خاموش ہیں، لیکن اتنا پتہ چلتا ہے کہ عبدالملک اموی کے عہد تک زندہ تھے۔ احترام نبوت آنحضرتﷺ کا اتنا احترام کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے مقابلہ میں اپنے من کی زیادتی کو بھی بڑائی سے تعبیر نہ کرتے تھے،ایک مرتبہ عبدالملک نے ان سے پوچھا تم بڑے تھے یا رسول اللہ ﷺ قباث نے کہا آنحضرتﷺ مجھ سے بڑے تھے البتہ میں ان سے سن میں زیادہ تھا۔ (استیعاب:۲/۵۵۰)