انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** روزہ کا بیان روزہ کی فرضیت warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. اللہ تعالی نے فرمایا: اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جیسا کہ تم سے پہلی امتوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم متقی بن جاؤ۔ حوالہ يا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِن قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ ‘’ (البقرہ:۱۸۳) بند اور اللہ تعالی نے فرمایا: رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیاجو لوگوں کیلئے ہدایت کا ذریعہ ہے اور ایسی روشن نشانیوں کا حامل ہے جو صحیح راستہ دکھاتی ہیں اور حق و باطل کے درمیان دو ٹوک فیصلہ کردیتی ہیں، لہذا تم میں سے جو شخص بھی یہ مہینہ پائے وہ اس میں ضرور روزہ رکھے۔ حوالہ شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیَ أُنزِلَ فِیْہِ الْقُرْآنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنَاتٍ مِّنَ الْہُدَی وَالْفُرْقَانِ فَمَن شَہِدَ مِنکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ ‘’ (البقرہ:۱۸۵) بند اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوۃ ادا کرنا اور بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزہ رکھنا۔ حوالہ (بخاري بَاب قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ الخ ۷) بند روزہ کی لغوی اور شرعی تعریف روزہ کے لغوی معنی: رکنے کے ہیں۔ حوالہ (التعريفات:۴۴/۱) بند روزے کے شرعی معنی:طلوع فجر سے لے کر سورج کے غروب ہونے تک روزہ کی نیت سے تین ممنوع چیزوں کھانے ، پینے اور جماع سے بچنے کو روزہ کہتے ہیں۔ حوالہ (التعريفات:۴۴/۱) بند