انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ایک غلط فہمی کا ازالہ بعض لوگ غلطی سے قوم اوزبک کو تاتاری قوم سمجھتے ہیں حالانکہ اوزبک چنگیز خان کی اولاد میں سے ایک قبیلہ کا نام ہے،یہ غلط فہمی غالباً اس لئے پیدا ہوئی کہ ہندوستان کے سلا طین مغلیہ کی قبیلۂ اوزبک کے کئی فرماں رواؤں سے لڑائیاں ہوئی ہیں اور وہ اوزبک اُس زمانے میں ملک ترکستان کے بادشاہ تھے، اُن کو ترکستان کا بادشاہ دیکھ کر آج کل کے تاریخ دانوں نے یہ سمجھ لیا کہ وہ تاتاری تھے، ہاں تاتاری لوگوں کی سلطنت عثمانیہ ہے،قبائل مغولیہ میں قچاق،ایغور،خلج،قاچار،افشار،جلائر،ارلات،دوغلات،قنطرات،سلدوز، ارغون،قوچین،ترخانی،طغائی،قاقشال وغیرہ بہت سی شاخیں ہیں،جن کی تفصیل بیان کرنے کی اس جگہ ضرورت نہیں ۔ یہ بات اب بخوبی سمجھ میں آگئی ہوگی کہ ترک ایک سیا عام لفظ ہے جو مغلوں اورتاتاریوں کے ہر ایک قبیلہ پر بولا جاسکتا ہے کیونکہ تا تار اورمغل دونوں ایک ہی قبیلۂ ترک کی دو شاخیں ہیں،مغلوں کا اصل وطن چین ومنگولیا تھا،اور تاتاریوں کا وطن ترکستان تھا، بعد میں تاتاریوں کو ترک کہنے لگے اور لفظ ترک کی عمومیت محدود ہوکر تاتار کی مترادف رہ گئی، اس طرح تاتار کا لفظ عرف عام سے غائب ہوگیا اور ترک ومغل دونوں قوموں کے نام مشہور ہوئے،اب بعض مؤرخین نے اصلیت کی بنا پر مغلوں کو بھی ترک کے نام سے یاد کیا؛کیونکہ وہ ترک بن یافث کی اولاد سے ہیں، بعض نے سلجوقیوں کو بھی ترک کہا اور بعض نے سلاطین عثمانیہ کو بھی اسی وجہ سے مغلوں کا ہم قوم قرار دیا،غرض اوپر کے بیان کو اگر بغور پڑھ لیا جائے تو تاریخ کے مطالعہ کرنے والے کی بہت سی دقتیں حل ہوسکتی ہیں، اب ہم کو فتنۂ مغولان چنگیزی کی طرف متوجہ ہونا چاہئے،لیکن اس سے پہلے یہ بات اور ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ تاتاریوں کی قوم جو مغلوں سے زبردست ہونے کی وجہ سے مغلوں کو اپنے علاقے سے باہر قدم رکھنے کا موقعہ نہیں دیتی تھی،ترکستان سے نکل کر خراسان،ایران ،عراق،شام اشیائے کوچک تک پھیل گئی تھی اوراس قوم کے بہادر اوراولوالعزم افراد وقبائل ممالک اسلامیہ میں بڑے بڑے مناصب اور عہدوں پر فائز ہوکر اپنے قدیمی وطن ترکستان کا خیال چھوڑ چکے تھے،اُن میں ہر قسم کی تہذیب وشائستگی بھی آگئی تھی اورمغول قوم کا پشتینی دشمن اُن کے راستے سے الگ ہوچکا تھا،لہذا وقت آگیا تھا کہ یہ قوم بھی اپنے انتہائی جہل و بد تمیزی اورسفّاکی وبدتمیزی کے ساتھ اپنے کوہستانی مامن اورقدیمی وطن کو چھوڑ کر متمدن دنیا میں نکلے اورغافلوں کے لئے تازیانۂ عبرت ثابت ہو۔