انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اولین ایمان لانے والے بعثت کے فوراً بعد حضرت خدیجہؓ اور چارو ں صاحبزادیاں ایمان لا چکی تھیں، بعثت کے دوسرے دن حضرت علیؓ نے رسول اکرم ﷺ کونماز پڑھتے دیکھا تو پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا یہ اللہ کا دین ہے ، یہی دین لے کر پیغمبر دنیا میں آئے ہیں، میں تم کو اللہ کی طرف بلاتا ہوں، اسی کی عبادت کرو، رات گزری اور دوسرے دن صبح وہ ایمان لے آئے، اس وقت ان کی عمر آٹھ اور دس سال کے درمیان تھی، اس کے بعد آپﷺ کے غلام زید ؓ بن حارثہ اور جگری دوست ابو بکر ؓ بن ابی قحافہ ایمان لائے۔ خانوادۂ نبوت کے تیسرے فرد جنھیں آزاد کردہ غلاموں میں اول المسلمین ہونے کا اعزاز حاصل ہوا وہ آپﷺ کے آزاد کردہ غلام اور منہ بولے بیٹے حضرت زیدؓ بن حارثہ ہیں جو قبیلہ بنو قضاعہ کے سردار حارثہ ابن شراجیل کے بیٹے تھے، سفر کے دوران ڈاکوؤں نے اغوا کر کے عکّاظ کے بازار میں حضرت خدیجہؓ کے بھتیجے حکیم بن حزام کو فروخت کردیا تھا ،انہیں نے اپنی پھوپھی کے حوالے کیا اور حضرت خدیجہؓ نے انہیں حضورﷺ کی خدمت کے لئے مامور کیا، بعد میں حضرت زیدؓ کے باپ کو ان کی موجودگی کا علم ہوا تو وہ انہیں لینے آیا مگر انہوں نے حضورﷺ کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی، حضور ﷺ ان سے بہت محبت کرتے اور اپنا بیٹا کہا کرتے تھے اور وہ زید بن محمد کہلاتے تھے تا آنکہ سورۂ احزاب میں حکم نازل ہوا کہ " لوگوں کو اپنے باپوں کے ناموں سے پکارا کرو " ان کی پہلی شادی حضورﷺکی کھلائی اُم ایمن ؓ سے ہوئی جن سے حضرت اُسامہ ؓ پیدا ہوئے ، ان کے بعد حضورﷺ کی پھوپھی زاد بہن حضرت زینبؓ بنت جحش سے نکاح ہوا لیکن تفاوت مزاج کی بنا پر طلاق ہو گئی، حضرت زیدؓ سریہ موتہ( ۸ ہجری )میں شہید ہوئے ، آپ وہ واحد صحابی ہیں جن کا نام قرآن مجید میں آیا ہے۔ آزاد مردوں میں آپﷺ کے جگری دوست حضرت ابو بکر ؓ بن ابی قحافہ کو اول المسلمین ہونے کا شرف حاصل ہے ، حضرت ابو بکر ؓمکہ کے دولت مند تاجر، ماہر انساب ، صائب الرائے اور فیاض فر د تھے ، حضورﷺ نے فرمایا کہ میں نے جس کسی پر اسلام پیش کیا وہ اس سے کچھ نہ کچھ جھجکا بجز ابو بکرؓکے انہوں نے اسلام قبول کرنے میں ذرہ برابر توقف نہیں کیا، ابن سعد نے لکھا ہے کہ جب وہ ایمان لائے تو ان کے پاس چالیس ہزار درہم تھے ، انہوں نے اپنا سارا سرمایہ تبلیغ اسلام کے لئے وقف کر دیا ، ہر نازک لمحہ میں رفاقت کا حق ادا کیا، معراج کی صبح کفار کے پوچھنے پر بلا پس و پیش اس محیرا لعقول واقعہ کی تصدیق کی ، ہجرت کے خطرناک سفر اور غار ثور میں ساتھ رہنے کی بدولت " ثانی اثنین" کہلائے ، حضور ﷺ نے آپ کو" صدیق" کے لقب سے نوازا ۔ حضرت ابو بکرؓ کی تبلیغ سے عشرہ مبشرہ میں سے پانچ صحابی یعنی حضرت عثمان ؓ بن عفان ، حضرت زبیرؓ بن عوام ، حضرت سعد ؓبن ابی وقاص ، حضرت عبد الرحمن ؓبن عوف اور حضرت طلحہؓ بن عبیداللہ نے اسلام قبول کیا۔ (شبلی نعمانی ، سیرۃ النبی )