انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** زکوٰۃ کا بیان زکوۃ کا حکم warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. زکوۃ کی فرضیت قرآن و حدیث کی روشنی میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: نماز قائم کرو اور زکوۃ دو اور اللہ کو بہترین قرض دو ، جو کچھ بھلائی میں سے تم آگے بھیج دو گے ، اس کو اللہ کے پاس بہتر اور اجر میں بڑھا ہوا پاؤ گے۔حوالہ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا ‘’ (المزمل:۲۰) بند اور اللہ تعالی نے فرمایا: اور جولوگ سونا چاندی جمع کرتے ہیں اور اسے اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنادیجئے ، جس دن اس دولت کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا، جس سے ان کی پیشانیاں اور ان کے پہلو اور پیٹھوں کو داغا جائے گا(اور ان سے کہا جائے گا) یہ وہ خزانہ ہے جسے تم اپنے لئے اکھٹا کر کے رکھتے تھے، اپنی جمع شدہ پونجی کا مزا چکھو۔حوالہ وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُونَ الذَّہَبَ وَالْفِضَّۃَ،وَلاَیُنفِقُونَہَافِیْ سَبِیْلِ اللّہِ فَبَشِّرْہُم بِعَذَابٍ أَلِیْمٍ،یَوْمَ یُحْمَی عَلَیْہَا فِیْ نَارِجَہَنَّمَ فَتُکْوَی بِہَا جِبَاہُہُمْ وَجُنوبُہُمْ وَظُہُورُہُمْ، ہَـذَا مَا کَنَزْتُمْ لأَنفُسِکُمْ فَذُوقُواْ مَا کُنتُمْ تَکْنِزُونَ(التوبہ:۳۴،۳۵) بند اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جسے اللہ نے مال عطا کیا ہو اور وہ اس کی زکوۃ ادا نہیں کرتا ، اس کے مال کو قیامت کے دن گنجے سانپ کی شکل دی جائے گی ، جس کے آنکھوں پر دو نشانیاں ہوں گے ، اس کو قیامت کے دن اس کا طوق پہنادیا جائے گا، پھر وہ اس کے جبڑوں کو پکڑ لے گا، پھر وہ کہے گا میں تیرا خزانہ ہو ں، میں تیرا مال ہوں،پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی:لاَیَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ بِمَااتَاھُمُ اللہ مِنْ فَضْلِہٖ۔۔۔۔ الایۃچکھو۔حوالہ (بخاری، ، بَاب إِثْمِ مَانِعِ الزَّكَاةِ ۱۳۱۵) بند زکوۃ کی لغوی و شرعی تعریف زکوۃ کے لغوی معنی : پاکی و صفائی اور کسی چیز کے بڑھنے کے ہیں۔حوالہ (التعريفات:۳۷/۱) بند زکوٰۃ کے شرعی معنی : کسی مستحق کو مال مخصوص کا مخصوص شرائط کے ساتھ مالک بنانا۔ حوالہ زکوۃ کے فوائد (التعريفات:۳۷/۱) بند زکوٰۃ اسلام کے ارکان میں سے اہم رکن ہے، جس سے فقر وفاقہ کا خاتمہ ہوتا ، جس سے مالداروں اور غریبوں کے درمیان محبت اور بھائی چارگی کے راستے مضبوط ہوتے ہیں۔حوالہ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَالْحَجِّ وَصَوْمِ رَمَضَانَ(بخاري بَاب قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ ۷) عون للفقراء والمحتاجين، تأخذ بأيديهم لاستئناف العمل والنشاط إن كانوا قادرين، وتساعدهم على ظروف العيش الكريم إن كانوا عاجزين، فتحمي المجتمع من مرض الفقر، والدولة من الإرهاق والضعف. (الفقه الاسلامي وادلته حكمة الزكاة ۱۵۴/۳) بند