انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** روانگی غرض آپﷺ ۱۲ رمضان ۲ ہجری مطابق ۸ مارچ ۶۲۴ ء تقریباً تین سو جاں نثاروں کے ساتھ شہر سے نکلے ، ایک میل چل کر فوج کا جائزہ لیا ، جو کم عمر تھے واپس کر دئے گئے کہ ایسے پر خطر موقع پر بچوں کاکام نہیں ، عمیرؓ بن ابی وقاص ایک کم سن بچہ تھے ، جب ان سے واپسی کو کہا گیا تو رو پڑے ، آنحضرت ﷺ نے اجازت دے دی ، عمیرؓ کے بھائی حضرت سعدؓ بن ابی وقاص نے کم سن سپاہی کے گلے میں تلوار حمائل کر دی، اب فوج کی کل تعداد (۳۱۳) تھی جس میں ساٹھ مہاجرین اور باقی انصار تھے، چونکہ غیاب میں منافقین او ر یہود کی طرف سے اطمینان نہ تھا اس لئے حضرت ابولبابہؓ بن عبدالمنذر کو مدینہ کا حاکم مقرر فرمایا اور حکم دیا کہ مدینہ واپس جائیں، عالیہ ( مدینہ کی بالائی آبادی) پر عاصم بن عدی کو مقرر فرمایا ، ان انتظامات کے بعد آپ ﷺ بدر کی طرف بڑھے جدھر سے اہل مکہ کی آمد کی خبر تھی۔