انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اگراعضاءِ وضو میں زخم ہو توتیمم کرنا کافی ہے یا نہیں؟ اگرصرف زخم پرپانی کا پہنچنا نقصان دہ ہے توتیمم کرنا کافی نہیں، چہرہ اور ہاتھ دھوئے، سرکامسح کرے؛ اگرایک پاؤں میں زخم ہو اور کچھ خالی ہو اور خالی حصہ میں پانی کا پہنچانا ممکن ہو تو اسے بھی دھولے، جس حصہ پرزخم ہے اگر اس حصہ پرمسح کرلینے میں نقصان نہ ہو تو صرف مسح کرلے؛ اگر اس پر پٹی بندھی ہوئی ہو تو اس پٹی پرمسح کرلے؛ اگرپٹی نہ ہو اور زخم پرمسح سے بھی طبیب نے منع کیا ہو تو اس حصہ کو یوں ہی چھوڑ دے؛ اسی طرح جہاں زخم ہو وہاں کیا جائیگا۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۵۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)