انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مصنوعی اعضاء پر وضو کا کیا حکم ہے؟ مصنوعی اعضاء دو طرح کے ہوتے ہیں: (۱)اگر اس کی بناوٹ اور وضع اس نوعیت کی ہو کہ آپریشن کے بغیر اس کو علاحدہ کرنا ممکن نہ ہو تو ان کی حیثیت اصل عضو کی ہے؛ یعنی غسل اور وضو میں اس پر پانی پہنچانا ضروری ہوگا۔ (۲)اگراس کی نوعیت ایسی ہوکہ اس کو آسانی سے علاحدہ کیا جاسکتا ہو تو غسل اور وضو میں اس کوجسم سے الگ کرکے اصل جسم پر پانی پہنچانا ضروری ہوگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۸۸)