انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وطن کے اقسام اور اس کے احکام warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. وطن کی دو قسمیں ہیں: (۱) وطن اصلی (۲)وطن اقامت (۱) وطن اصلی:یہ وہ جگہ ہے جس کو اس نے وطن بنالیا ہے ، خواہ اس نے وہاں شادی کی ہو یا شادی نہ کی ہو۔ حوالہ الوطن الأصلي هو مولد الرجل والبلد الذي هو فيه۔(التعريفات:۸۴/۱) بند (۲) وطن اقامت:یہ وہ جگہ ہے کہ جہاں اس نے پندرہ دن یا اس زیادہ اقامت کی نیت کی ہو۔ حوالہ ووطن الإقامة:موضع ينوي أن ستقر فيه خمسة عشر يوماً أو أكثر من غير أن يتخذه مسكناً.(التعريفات:۸۴/۱) بند مسئلہ: وطن اصلی وطن اصلی سے باطل ہوجاتا ہے۔ لہذااگر کوئی اپنے پہلے وطن اصلی کو چھوڑ کر دوسرے شہر منتقل ہو جائے اور اسے اپنا وطن بنالے، پھر کسی کام وغیرہ وجہ سے اپنے پہلے وطن کو جائے تو وہاں قصر کرے گا، اس لئے کہ اب وہ اس کا وطن باقی نہیں رہا دوسری جگہ کو اپنا وطن بنا لینے کی وجہ سے۔حوالہ عن أَنَس يَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَكَانَ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ قُلْتُ أَقَمْتُمْ بِمَكَّةَ شَيْئًا قَالَ أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا(بخاري بَاب مَا جَاءَ فِي التَّقْصِيرِ وَكَمْ يُقِيمُ حَتَّى يَقْصُرَ ۱۰۱۹) وَمَنْ كَانَ لَهُ وَطَنٌ فَانْتَقَلَ عَنْهُ وَاسْتَوْطَنَ غَيْرَهُ ثُمَّ سَافَرَ وَدَخَلَ وَطَنَهُ الْأَوَّلَ قَصَرَ ) ؛ لِأَنَّهُ لَمْ يَبْقَ وَطَنًا لَهُ ؛ أَلَا تَرَى أَنَّهُ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ بَعْدَ الْهِجْرَةِ عَدَّ نَفْسَهُ بِمَكَّةَ مِنْ الْمُسَافِرِينَ ؛(الهداية:باب صلاة المسافر ۸۰/۱) بند مسئلہ: وطن اقامت دوسرے وطن اقامت سے باطل ہو جاتا ہے۔ اور وطن اقامت وہاں سے دوسری جگہ کا سفر کرنے سے بھی باطل ہوجاتا ہے اور وطن اقامت ، وطن اصلی کی طرف لوٹ جانے سےبھی باطل ہو جاتا ہےحوالہ وَوَطَنُ الْإِقَامَةِ يَبْطُلُ بِمِثْلِهِ وَبِالسَّفَرِ وَبِالْأَصْلِيِّ (الهداية:باب صلاة المسافر ۸۰/۱) بند