انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دعوی کرنے والا اس سے معلوم ہوا کہ جو یہ دعوی کرے کہ میں ایسا علم جانتا ہوں جس سے غیب معلوم کرلیتا ہوں اور ماضی و مستقبل کی باتیں بتاسکتا ہوں، وہ جھوٹا ہے اگر کسی نبی یا ولی یاجن یا فرشتہ یا امام یا بزرگ یا پیر یا شہید یا نجومی یا فال کھولنے والے یا پنڈت یا کسی عامل وغیرہ کو ایسا مان لے کہ وہ امور سے متعلق یا بیماری وغیرہ سے متعلق یا سحر وغیرہ سے متعلق کچھ باتیں غیب کی جان لیتا ہے تو ماننے والا شرک کرنے والا ہوگا اورقرآنی آیت"وَعِنْدَہٗ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَایَعْلَمُہَآ اِلَّاہُوَ"(الانعام:۵۹) کا انکار کرتا ہے، اگر اتفاق سے کسی عامل وغیرہ کی بات صحیح بھی ہوجائے تو اس سے ان کی غیب دانی ثابت نہیں ہوتی ،کیونکہ زیادہ تر ان کی باتیں غلط ہی ہوتی ہیں معلوم ہوا کہ علم غیب ان کے بس کی بات نہیں ، اٹکل کبھی ٹھیک اور کبھی غلط بھی ہوجاتا ہے۔ (رسالۃ التوحید،من ادعی لنفسہاواعتقد لنفسہ فی احد علم الغیب:۱/۶۷)