انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کارنامہائے زندگی امیر معاویہؓ کو جوچیز دوسرے اموی خلفاء سے ممتاز کرتی ہے وہ ان کی بے نظیر تدبیر وسیاست اورقوتِ نظم تھی ،امیر معاویہؓ اموی سلسلہ کے سب سے پہلے بادشاہ تھے اوران ہی کے ہاتھوں بنو امیہ کی بنیاد پڑی تھی، اس لئے عام اصول کے اعتبار سے ان کا دور حکومت بالکل ابتدائی سادہ اور غیر مکمل ہونا چاہیے تھا، لیکن اس آغاز کے باوجود وہ ترقی یافتہ حکومت کا ایک مکمل اورجامع نمونہ تھا، ان کے بعد کے آنے والے خلفاء کا دور بعض انفرادی اوصاف وخصوصیات میں تو ان کے دور سے ممتاز ہے ؛لیکن مجموعی حیثیت سے ان سے کوئی نہ بڑھ سکا، امیر معاویہؓ تاریخ اسلام کے سب سے پہلے شخصی فرما نروا تھے، اس لئے ان کے عہد میں خلافت راشدہ کا طریق جہا نبانی تلاش کرنا بے سود ہے، اس لئے ہم کو آئندہ سطور میں صرف "من حیث اول ملوک الاسلام" ان کے دور حکومت پر نظر ڈالنی ہے کہ ایک دنیاوی بادشاہ کی حیثیت سے ان کا دور کیسا تھا؟ ان کی مطلق العنانی محدود تھی یا غیر محدود ،ان کا نظام حکومت مکمل تھا یا ناقص؟ ان کا عہد دور فتن تھا یا دور امن وسکون؟ ان کے زمانہ میں اسلام کو تقویت پہنچی یا ضعف؟ ان کے عہد میں رعایا تباہ حال رہی یا مرفہ الحال؟ غرض ان کی "بادشاہت" کی کمزوری اورحکومت پسندی کے پہلو کو نظر انداز کرنے کے بعد ایک دنیاوی حکمران کی حیثیت سے ان کے عہد کی کامیابی اورناکامیابی پر تبصرہ مقصود ہے اورآئندہ سطور میں اسی حیثیت سے ان کے عہد حکومت پر کسی قدر تفصیل سے روشنی ڈالی جائے گی۔