انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ۵ھ کے بقیہ حوادث ماہ ذی الحجہ ۵ھ میں حضرت ابو عبیدہ بن الجراح بحکمِ رسولِ مقبول سیف البحر کی طرف تین سو مہاجرین کے ساتھ روانہ ہوئے کہ وہاں قبیلہ جُہنیہ کے حالات کی تفتیش کریں ؛کیونکہ اُس طرف سے اندیشہ ناک خبریں پہنچی تھیں،حضرت ابو عبیدہؓ اور اُن کے ہمراہیوں کو اس سفر میں کھانے پینے کی سخت اذیت برداشت کرنی پڑی، صرف دودو تین تین چھواروں پر ایک ایک دن بسر کرتے تھے،آخر ساحلِ سمندر پر ایک بہت بڑی مچھلی دستیاب ہوئی، جو سب کے لئے کافی ہوئی ،بنی کلاب کی نسبت خبر پہنچی کہ وہ غدر کا ارادہ رکھتے ہیں ؛چنانچہ اسی ماہِ ذی الحجہ ۵ھ میں محمد بن مسلمہ تیس آدمیوں کی جمعیت کے ساتھ اس طرف روانہ ہوگئے،بنی کلاب نے ان کا مقابلہ کیا،بنی کلاب کے دس آدمی مارے گئے، باقی بھاگ گئے،پچاس اونٹ اورتین ہزار بکریاں مسلمانوں کے ہاتھ آئیں۔ اسی طرح عکاشہ بن محصن مکہ کی جانب تفتیشِ حالات کے لئے روانہ کئے گئے اورایک مختصر گروہ نجد کی جانب بھیجا گیا،جو شمامہ بن آثال کو گرفتار کرکے لایا،شمامہ بن آثال نے صدق دل سے بخوشی اسلام قبول کیا اوراپنے ملک یمامہ میں جاکر غلہ کو مکہ کی طرف جانے سے روک دیا، قریشِ مکہ کو جب غلہ کی تکلیف ہوئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس شکایت بھیجی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم صادر فرمایا کہ مکہ میں غلہ بدستورِ سابق جانے دیا جائے،اُسی سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن مہاجرین کو جو ملکِ حبش میں نجاشی کے پاس ہجرت کرگئے تھے،مدینہ میں بُلوایا، مگر مہاجرین کی ایک خاصی تعداد حبش میں باقی رہی۔