انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عباسؓ بن عبادہ بن نضلہ نام ونسب عباس نام ،قبیلہ خزرج سے ہیں، نسب نامہ یہ ہے ،عباس بن عبادۃ بن نضلہ بن مالک بن عجلان بن زید بن غنم بن سالم بن عوف بن عمرو بن عوف بن خزرج اسلام بیعت عقبہ میں شریک تھے،انصار بیعت کے لئے مجتمع ہوئے تو انہوں نے کہا بھائیو جانتے ہو! تم رسول اللہ ﷺ سے کس چیز پر بیعت کررہے ہو؟ یہ عرب و عجم سے اعلان جنگ ہے اس میں تم کو بہت سے خطروں کا سامنا ہوگا ذی اثر لوگ مارے جائیں گے،مال تلف ہوگا پس اگر ان مشکلات کا مقابلہ کرسکو تو بسم اللہ بیعت کرلو ورنہ بیکار دین و دنیا کی ندامت سر پر لینے سے کیا فائدہ۔ انصار نے پوچھا یا رسول اللہ! بیعت کرکے اگر ہم وعدہ وفا کریں تو کیا اجر ملے گا، ارشاد ہوا کہ جنت! سب نے کہا تو پھر ہاتھ پھیلائیے،بیعت ختم ہوئی تو حضرت عباس بن عبادہؓ نے کہا آپ پسند فرمائیں تو ہم یہیں میدان کا رزار گرم کردیں، فرمایا ابھی اس کی اجازت نہیں۔ حضرت عباسؓ بیعت کرکے مکہ میں مقیم ہوگئے، لیکن جب ہجرت کا حکم ہوا، تو مہاجرین مکہ کے ہمراہ مدینہ آئے، اس بناء پر وہ مہاجری انصاری ہیں، مصنف اصابہ کے نزدیک وہ رسول اللہ ﷺ کے مہمان یعنی اصحاب صفہ میں داخل تھے۔ غزوات ودیگر حالات مدینہ آکر حضرت عثمانؓ بن مظعون سے جو اکابر مہاجرین میں سے تھے رشتہ اخوت قائم ہوا، بدر میں شریک نہ تھے۔ وفات غزوۂ احد میں شریک ہوئے اور لڑکر شہادت پائی۔ اخلاق جوش ایمان اور حب رسول کا نظارہ بیعت عقبہ میں بخوبی ہوچکا ہے۔