انوار اسلام |
س کتاب ک |
نسب سے متعلق مسائل کیا خون سے حرمتِ نسب ثابت ہوگی؟ کبھی دواءً ایک شخص کا خون دوسرے آدمی کے جسم میں چڑھایا جاتا ہے، ایسی صورت میں وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے حرام نہ ہوں گے؛ جیسا کہ دودھ کے ذریعہ ہوا کرتے ہیں، ایک تواس لیے کہ دودھ کی وجہ سے حرمت کا پیدا ہوجانا ایک خلافِ قیاس بات ہے؛ اگرشریعت کا یہ حکم نازل نہ ہوتا توہم آپ اپنی عقل سے اس کونہ سمجھ سکتے تھے؛ اس لیے دوسری چیزوں کواس پرقیاس نہیں کیا جاسکتا، دوسرے شیرخوار بچے کودودھ دینا بطورِ غذا کے ہے نہ کہ بطورِ دوا کے اور خون چڑھانا دوا کے طور پر ہے؛ یہی وجہ ہے کہ مدتِ رضاعت گزرجانے کے بعد جب آدمی اپنی غذا کے لیے عورت کے دودھ کا محتاج نہ رہے اور دوا کے لیے اس کا دودھ کسی ذریعہ سے استعمال کرے تواس کی وجہ سے حرمت پیدا نہیں ہوتی؛ پھرجوحکم خون کا ہے وہی حکم حرمت کے معاملے میں اعضا کی تبدیلی اور پیوند کاری کا بھی ہوگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۲۹۰)