انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** غیر مسلموں کا تقرر غالباً تمام مذاہب عالم میں یہ امتیاز صرف اسلام کو غیر مسلم کے حقوق میں کوئی فرق روانہیں رکھا ہے اوراس کا عملی ثبوت عہد فاروقی تھا تاہم چونکہ اس زمانہ میں غیر مسلم اقوام نئی نئی مفتوح ہوئی تھیں، اس وقت تک انہوں نے اپنے معتمد علیہ ہونے کا کوئی عملی ثبوت بھی نہیں دیا تھا، اس لئے حقوق میں مساوات کے باوجود حکومت کے عہدوں میں انہیں بار نہ مل سکا، اس کے بعد جس قدر زمانہ گذرتا گیا اورغیر مسلموں کا اعتماد بڑھتا گیا، اسی قدر ان کو حکومت میں قربت حاصل ہوتی گئی، امیر معاویہؓ کے عہد میں ان کے قیام دمشق کی وجہ سے جب خصوصیت سے دونوں میں زیادہ روابط بڑھے تو امیر معاویہؓ نے ان کو حکومت کے ذمہ دار عہدوں اورجلیل القدر مناصب پر ممتا زکیا ؛چنانچہ ابن آثال عیسائی کو جواِن کا طبیب تھا حمص کا کلکٹر مقرر کیا(معجم البلدان،ذکر نصبین) اور سرجون اورمنصور رومی کو مالیات کے ذمہ دار عہدوں پر ممتاز کیا۔ غیر مسلموں کے جذبات کا احترام شام میں یہودیوں اور عیسائیوں کی بڑی آبادی تھی اور امیر معاویہؓ کو یہاں جو اقتدار حاصل تھا باوجود انہوں نے کبھی ان کے مذہبی مراسم وغیرہ میں دست اندازی نہیں کی، حضرت عمرؓ کے زمانہ میں یوحنا کے گرجے کے پاس مسجد تعمیر ہوئی تھی، امیر معاویہؓ نے اپنے زمانہ میں اس گرجے کو بھی مسجد میں شامل کرنا چاہا، لیکن عیسائی رضامند نہ ہوئے، اس لئے انہوں نے ارادہ ترک کردیا۔ (بلاذری:۳۳۱)