انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سعی شروع کرتے وقت حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ جب نبی پاک ﷺ (سعی کے واسطے) صفا پہاڑی پر آئے تو آپ نے پڑھا۔ اِن الصَّفَا وَالْمُرْوَۃَ مِنْ شَعائِرِاللہ اَبْدَأُبِمَا بَدَأَ اللہُ عَزَّوَجَلَّ بِہ ترجمہ: ترجمہ: صفا اورمروہ اللہ کی اہم علامتوں میں سے ہے،شروع کرتا ہوں جس طرح اللہ نے شروع کیا۔ پھر مروہ پر چڑھتے یہاں تک کہ بیت اللہ کو دیکھتے تو قبلہ رخ ہوتے، تو حید و تکبیر ادا فرماتے (لا الہ الا اللہ اللہ اکبر پڑھتے) پھر یہ دعاء پڑھتے: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ اَنْجَزَوَعْدَہُ وَنَصَرَعَبْدَہُ وَھَزِمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہُ (سنن کبریٰ :۵/۹۳) ترجمہ: کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لئے بادشاہت ہے،اسی کے لئے تعریف ہے،وہ ہر شی ء پر قادر ہے نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے وہ تنہا ہے اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اپنے بندے کی مدد فرمائی تنہا لشکر کفار کو شکست دی۔ امام بیہقی ؒ نے ذکر کیا ہے کہ حضرت ابن عمرؓ صفا پر یہ دعا فرماتے : اَللّٰھُمَّ اَحْیِیْنِیْ عَلٰی سُنَّۃِ نَبِیِّکَ وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِہ وَاَعِذْنِیْ مِنْ مُضِلَّاتِ الْفِتَنِ (الہدایۃ :۲/۸۷۷) ترجمہ:اے اللہ ہمیں اپنے نبی کی سنت پر زندہ رکھ اور انہیں کے طریق پر وفات عطا فرما اور فتنوں کی گمراہی سے ہماری نجات فرما۔ انتباہ: جو دعائیں صفا مروہ پر کی جائیں گی قبول ہوتی ہیں ان منقول دعاؤں کے علاوہ دیگر عام دعائیں اوراپنی حاجتوں کو خدا سے تضرع وانکساری کے ساتھ مانگیں۔