انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** (۲)کتاب الصدقہ یہ حضورﷺ کے املا فرمودہ احکام کا ایک مجموعہ ہے، جو اس پہلے دور میں ہی ترتیب پاگیا تھا، حضرت عمرؓ کے صاحبزادے حضرت عبداللہ بن عمرؓ (۷۳ھ) کہتے ہیں کہ حضور اکرمﷺ نے کتاب الصدقہ تحریر کرائی تھی،یہ وہ احکام تھے جو آپﷺ نے اپنے گورنروں کے لیے لکھوائے تھے،آپﷺ ابھی انہیں بھیجنے نہ پائے تھے کہ آپﷺ کی وفات ہوگئی، آپﷺ کے بعد حضرت ابوبکرؓ نے اس پر عمل کیا اوران کے بعد حضرت عمرؓ اس پر عمل کرتے رہے۔ ان روایات سے پتہ چلتا ہے کہ اس پہلے دور میں قرآن کریم کے ساتھ ساتھ حدیث کے یہ ذخیرے یقینا زیر عمل تھے اور امت اسلامی انہیں ایک مستقل مآخذ علم کے طورپر برابر قبول کرتی تھی،انہی دوماخذوں پر خلفائے راشدینؓ کا عمل تھا، حضرت ابوبکرؓ و عمرؓ اگر عمل بالحدیث کے قائل نہ ہوتے تو اس مجموعہ حدیث کو اپنے ہاں اس طرح حفاظت سے نہ رکھتے اوراس طرح اسے نافذ نہ کرتے، حضرت عمرؓ کے بعد یہ نسخہ (کتاب الصدقہ) حضرت عمرؓ کی اولاد کے پاس رہا، حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے بیٹے سالم بن عبداللہ نے یہ کتاب امام زہری کو پڑھائی تھی،حضرت عمربن عبدالعزیز نے بھی اس کی نقل حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے صاحبزادوں (حضرت سالم اورحضرت عبداللہ) سے لے لی تھی، حضرت امام زہری کو جمع احادیث پر حضرت عمر بن عبدالعزیز نے مامور کیا تھا ظاہر ہے کہ انہوں نے ہی یہ نقل امام زہری کو دی ہوگی۔