انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جامعینِ حدیث محدثین کا وہ طبقہ سب سے آگے ہے، جن کا موضوع زیادہ ترروایت وتحدیث رہا، فقہ وتفریع پر صاحب نظر ہونے کے باوجود وہ فقہی استنباط میں زیادہ مصروف نہ ہوئے پھران حضرات کے مختلف طبقے ہوئے، کچھ ایسے تھے جو صحتِ اسناد سے احادیث جمع کرتے رہے اور کچھ وہ تھے جوہرطرح کی اسناد سے احادیث آگے لاتے رہے اور نقد وجرح بھی کرتے رہے اور کبھی اسے پڑھنے والوں پر بھی چھوڑ دیتے تھے، یہ سب حضرات حدیث کے ائمہ تالیف ہیں؛ پھران حفاظِ حدیث میں کئی ایسے بھی ہوئے جوحدیث کے توحامل رہے مگراس کے معنی کی گہرائی میں جانا ان کا موضوع مشق نہ تھا، ان کی حضورﷺ بھی خبر دے چکے اور بے شک ان حضرات کی مساعی اور خدمات بھی اپنی جگہ بہت ممتاز ہیں، امت اسلامی کواپنے ان ائمہ حدیث پر بجاطور پر ناز ہے؛ جنھوں نے تدوین کے دورِ ثانی میں حدیث کوکتابی صورت میں جمع کیا اور وہ کمالات دکھائے کہ تاریخ اُن کی مثال پیش کرنے سے قاصر رہی اور حق یہ ہے کہ اس باب میں وہ تمام متقدمین پر بھی سبقت لے گئے اور آج زیادہ ترانہی کے ذخائر حدیث علماء کے مصادر ومراجع ہیں؛ یہی حضرات ائمہ تالیف ہیں۔