انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** آج کل کے عامل تقریباساری دنیا میں خاص کر ہندوستان میں عاملین کا بازار بہت گرم ہورہا ہے اور جس گھر میں بھی کچھ پریشانی یا بیماری وغیرہ آئی تو فوراً کسی عامل صاحب کے پاس رجوع ہوتے ہیں اور ہر ملک ہر شہر میں ایک سے اعلی ایک عامل موجود ہوتے ہیں، جن میں سے اکثراپنا پیٹ بھرنے کے لیے اس طرح کی کچھ غیبی باتیں بتا کر عوام کو گمراہ کررہے ہیں اور عوام بھی ان کی باتوں میں آکر اپنی آخرت خراب کررہے ہیں؛ حتی کہ عاملوں کے سلسلہ میں مسلم اور غیر مسلم کی تمیز بھی کرنا گوارہ نہیں کیا جارہا ہے اگر کوئی غیر مسلم منتر وغیرہ پڑھکر کوئی جھاڑپھونک کررہا ہو تو اس کے پاس بھی اپنی حالت زار لیکر پہنچ جاتے ہیں حالانکہ احادیث میں اس طرح کے جھاڑپھونک سے منع کیا گیا ہے کہ جس میں شرک ہو۔ حضرت عوف بن مالکؓ سے روایت ہے کہ ہم جاہلیت کے زمانہ میں منتر کیا کرتے تھے ،ہم نے کہا :یارسول اللہﷺ !اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا:اپنے منتروں کو میرے سامنے پیش کرو،کچھ قباحت نہیں منتر میں اگر اس میں شرک کا مضمون نہ ہو۔ (مسلم، باب لاباس بالرقی مالم یکن فیہ شرک، حدیث نمبر:۴۰۷۹) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جھاڑ پھونک میں شرک کا مضمون نہیں ہونا چاہئےاور آج کل جو کافرلوگ منتر پڑھتے ہیں کیسے معلوم ہوگا کہ اس میں شرک نہیں ہے اس لیے کہ وہ پڑھ کر تو نہیں سناتا ہے اس لیے ان کے یہاں جانے سے احتیاط ہی کرنا چاہئے۔