انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عبدالملک بن مروان کی وفات ولید وسلیمان کی ولی عہدی کے لیے بیعت لینے کے بعد عبدالملک ایک مہینے سے زیادہ نہیں جیا، یومِ پنجشنبہ ۱۵/شوال سنہ۸۵ھ مطابق ۱۹/اکتوبر سنہ۷۰۵ء کوعبدالملک بیمار ہوکر فوت ہوا، حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد تیرہ برس تین مہینے اور ۲۳/دن عبدالملک زندہ رہا اور یہی اس کی خلافت کا زمانہ تھا، مرتے وقت عبدالملک نے اپنے بیٹوں کوبلایا اور وصیت کی کہ: میں تم کواللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنے کی تاکید کرتا ہوں؛ کیونکہ تقویٰ ہی بہترین لباس اور بہترین جائے پناہ ہے، تمہارے بڑوں کوچاہیے کہ چھوٹوں پرشفقت کریں اور چھوٹوں کوچاہیے کہ بڑوں سے ادب وتعظیم کے ساتھ پیش آئیں، مسلمانوں کی رائے اور مشورہ کی ہمیشہ قدر کرنا اور مخالفت سے بچنا؛ کیونکہ یہ وہی جبڑے ہیں جن سے تم چباتے ہو اور وہی دانت ہیں جن سے تم توڑتے ہو، عقلمندوں پراحسان کرو؛ کیونہ وہ اس کے مستحق ہیں۔ پھروہ باتیں کہیں جن کا اوپر ذکر عبدالملک کے ابتدائی حالات میں ذکر ہوچکا ہے، اس کے بعد عبدالملک کا انتقال ہوگیا اور لوگوں نے ولید بن عبدالملک کے ہاتھ پربیعت کی، عبدالملک کے پندرہ سولہ بیٹے اور کئی بیٹیاں تھیں، اس کی بیویوں میں ایک یزید بن معاویہ کی بیٹی، ایک حضرت علی کی اور ایک عبداللہ بن جعفر کی بیٹی تھی، ولید اور سلیمان دونوں بھائی ولادہ بنتِ عباس کے بطن سے پیدا ہوئےتھے۔