انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اکرام مومن کی شرعی حیثیت بعض لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان جو بھی خبر دے اکرام مومن کے طور پر اسے قبول کرلینا چاہئے، جانچ پڑتال نہ کی جائے کہ خبر دینے والا کیساہے، یہ صحیح نہیں، اکرام مومن کا مفہوم یہ ہے؛کہ مسلمان کی طرف سے کسی مسلمان کی جان و مال اور عزت و آبرو پر کوئی حرف نہ آئے اوروہ اس کے ساتھ عزت اور مروت کا برتاؤ کرے؛لیکن یہ بات اپنی جگہ صحیح اورمسلم ہے ؛کہ دین کا تحفظ اوراکرام ایک مومن کے اکرام سے کہیں زیادہ ہے، اگر کوئی مسلمان حضورﷺ کی کوئی بات آگے نقل کرے تو چونکہ اس دوسرے شخص نے اس بات کو دین اور شریعت سمجھ کر زندگی بھر اپنا تا ہے اور اپنے بعد والوں کے لیے بھی اسے سند بناتا ہے؛ اس لیے ضروری ہے کہ اس کی نقل وروایت میں اچھی طرح جانچ پڑتال کرلے، اب راویوں کے حالات معلوم کرنا اوران کی صحت و سقم کو پہچاننا اکرام مومن کے شرعی تقاضے کے خلاف ہر گز نہیں ہے،اس باب میں اگر کسی مسلمان کی برائی اس کی عدم موجود گی میں کی جائے تو وہ شرعی غیبت نہ ہوگی، دین کی حفاظت کے لیے ایک قدم ہوگا۔