انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قبولیت کےاوقات اور جگہیں ان اوقات کا بیان علامہ جزری ؒ نے یہ اوقات قبول دعاء کے بیان کئے ہیں جو حدیث پاک سے ثابت ہیں،ان وقتوں میں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ (۱)شب قدر میں (ترمذی عن عائشہ) (۲)عرفہ کے دن(ترمذی عن عمرو بن شعیب) (۳)ماہ رمضان میں (بزار بن عبادہؓ) (۴)شب جمعہ میں(ترمذی عن ابن عباسؓ) (۵)یوم جمعہ میں (ابوداؤد عن ابی ہریرہؓ) (۶)شب آخر میں (احمد ابو یعلیٰ) (۷)سحر کے وقت (صحاح ستہ عن ابی ہریرہؓ) (۸)بوقت جمعہ امام کے خطبہ کیلئے جانے سے ختم نماز تک (مسلم عن ابی موسیٰ) (۹)بیوم جمعہ نماز سے سلام تک (ترمذی عن عمر بن عوفؓ) (۱۰)بیوم جمعہ عصر سے مغرب تک (ترمذی عن انسؓ) (۱۱)جمعہ کا آخری وقت(ابوداؤد عن جابرؓ) (۱۲)جمعہ کے دن طلوع فجر سے غروب آفتاب تک امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے ان مستجاب مواقع کو ذکر کیا ہے جن میں دعائیں خصوصیت کے ساتھ قبول ہوتی ہیں۔ لہذا ان موقعوں پر دعاؤں کا اہتمام کرے تاکہ دعائیں قبول ہوجائیں۔ (۱)بدھ کے دن ظہر وعصر کے درمیان۔ (۲)جمعہ کے دن زوال سے لے کر غروب تک (۳)تہجد کے وقت (۴)عرفہ کے دن (۵)اذان کے وقت (۶)افطار کے وقت (۷)نزول بارش کے وقت (۸)مسلمانوں کے اجتماع کے موقع پر یعنی جہاں دینی نسبت سے جمع ہوئے ہوں،مثلاً تبلیغ و تقریر ووعظ کے موقعوں پر۔ (۹)فرائض کے بعد (۱۰)مجلس سے اٹھنے کے وقت (شعب الایمان:۲/۴۶) صاحب نزل الابرار محدث بھوپالی نے ان مستجاب مواقع کو احادیث پاک سے استناد کرتے ہوئے ذکر کیا ہے کہ ان اوقات میں دعائیں خاص طور پر قبول ہوتی ہیں،لہذا ان اوقات میں دعاؤں کا اہتمام کرے۔ (۱)شب قدر(۲)عرفہ کے دن(۳)ماہ رمضان المبارک (۴)یوم جمعہ،شب جمعہ،ساعت جمعہ (جو جمعہ کے خطبے کے درمیان یا مغرب سے قبل ہے) (۵)وسط رات ،نصب رات،ثلث اول اورثلث اخیر میں،آخری شب (رات کے چھٹے حصے میں) (۶)اذان کے بعد (۷)حی علی الفلاح کے بعد جو اذان کا جواب دے رہا ہو (۸)اقامت کے وقت (۹)اذان واقامت کے درمیان (۱۰)صف جہاد میں (۱۱)معرکہ میں قتال کے وقت (۱۲)فرض نماز کے بعد (۱۳)سجدہ میں (۱۴)تلاوت قرآن کے بعد (۱۵)امام کے قول ولاالضالین کے بعد (۱۶)زمزم پیتے وقت (۱۷)مرغ کے بانگ کے وقت (۱۸)مجالس ذکر میں (۱۹)میت کی آنکھ بند کرتے وقت (۲۰) میت کے پاس جاتے وقت (۲۱)بارش کے وقت (۲۲)بدھ کے دن زوال کے وقت (۲۳)سورۂ انعام میں جہاں اللہ کا ذکر ہے اس کے (۲۴ایام بیض میں۔ (نزل الابرار:۴۴) ایوب ابن ابی تیمیہ نے " سوف استغفر لکم " کی تفسیر میں حضرت سعید بن جبیر کا قول نقل کیا ہے کہ اس سے مراد ایام بیض کی راتیں ہیں کہ چاند کی ۱۳،۱۴،۱۵ کی راتیں مستجاب ہیں ،ان میں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ (التفسیر القرطبی:۵/۲۶۹)