انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عبداللہ بن شوذبؒ نام ونسب نام عبداللہ کنیت ابوعبدالرحمن اورباپ کا نام شوذب تھا، بلخی وطن کی طرف نسبت ہے۔ (تہذیب التہذیب:۵/۲۵۵) ولادت اوروطن ابن شوذب خود اپنے ہی قول کے مطابق ۸۶ھ میں پیدا ہوئے،ان کا اصلی وطن خراسان کا مشہور شہر بلخ تھا،جس کی طرف انتساب کا شرف قتیبہ بن سعید،ہشام بن عمار،محمد بن علی بن طرخان اورزیاد بن ایوب وغیرہ بکثرت علماء وفضلاء کو حاصل ہے (معجم البلدان:۲/۲۶۳) ابن شوذب ابتدائے عمر میں اپنے وطن سے منتقل ہوکر وہیں اقامت گزیں ہوگئے تھے،پھر وہاں سے کچھ عرصہ کے بعد شام چلے گئے اور تاحیات وہیں رہے۔ (تقریب التہذیب:۱۰۴) فضل وکمال ابن شوذب علم وفضل کے اعتبار سے ثقہ ائمہ اوربلند مرتبہ اتباع تابعین میں شمار ہوتے تھے،انہوں نے بلخ کے علاوہ بصرہ اورشام کے شیوخ حدیث اور فقہاء سے اکتساب فیض کیا تھا،حافظ ذہبی انہیں امام صدوق (میزان الاعتدال:۲/۴۶)اور کان کثیر العلم جلیل القدر لکھتے ہیں (العبر فی خبر من غبر:۱/۲۲۵)علم کے علاوہ صدق ودیانت ،زہد وتقوی اورعبادت وخشیت میں ارفع تھے،کثیر بن ولید کا قول ہے: کنت اذا رأیت ابن شوذب ذکرت الملائکۃ (تہذیب التہذیب:۵/۲۵۵) میں جب بھی ابن شوذب کو دیکھتا فرشتوں کی یاد تازہ ہوجاتی۔ حدیث وفقہ انہیں اپنی بخت آوری سے منتخب روزگار تابعین کی صحبت میسر آئی تھی،جن کے دامانِ فیض سے انہوں نے خوب فائدہ اُٹھایا،اسی بنا پر حدیث وفقہ دونوں پر انہیں یکساں قدرت حاصل تھی،لائق ذکر اساتذہ کی فہرست میں چند نام یہ ہیں، ثابت البنانی،حسن البصری،محمد بن سیرین ،سعید بن ابی عروبہ،عبداللہ ابن القاسم اورعامر بن عبدالواحد الاحول اورخود ان کے تلامذہ میں ابو اسحاق الفزاری،عبداللہ ابن المبارک ،عیسیٰ بن یونس اورمحمدبن کثیر المصیصی وغیرہ مشہور ہیں۔ (تہذیب التہذیب:۵/۲۵۵) ثقاہت ان کی ثقاہت پر علماء کا اتفاق ہے سفیان ثوری کہتے ہیں:کان ابن شوذب من ثقات مشائخنا(ایضاً) علامہ ذہبی ،صدوق امام من طبقۃ الاوزاعی اورحافظ ابن حجر صدوق عابد لکھتے ہیں (میزان الاعتدال:۲/۴۶ وتقریب التہذیب:۱۰۴)یحییٰ بن معین ابن عمار اورامام احمدؒ نے بھی ان کو ثقہ قرار دیا ہے (خلاصہ تذہیب تہذیب الکمال:۲۰۱)ائمہ صحاح نے بھی توثیق کرتے ہوئے ان کی روایتیں نقل کی ہیں،ابن حبان نے کتاب الثقات میں بھی ان کا ذکر کیا ہے۔ وفات بروایت صحیح ۱۵۶ھ میں رحلت فرمائی (تہذیب التہذیب:۵/۲۵۶)اور وفات کے وقت ۷۰ سال کی عمر تھی۔ (العبر فی خبر من غبر:۱/۲۲۵)