انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** قدیم یہ اللہ تعالی کی خاص صفت ہے جو کسی میں بھی نہیں پائی جاتی اس لیے کہ قدیم کے معنی ایسی چیز کے ہیں جو ہمیشہ سے ہو ایسا نہ ہو کہ کبھی پہلے نہ تھا پھر بعد میں پیدا ہوگیا اللہ کی اس صفت کے متعلق قرآن شریف میں آیا ہے: "ہُوَالْأَوَّلُ وَالْآخِرُ" (الحدید:۳) یعنی اللہ کے لیے ابتداء اور انتہاء نہیں بلکہ وہ ازلی اور قدیم ہے کیونکہ اگر اللہ کے لیے ابتداء مانی جائے تو یہ ماننا پڑیگا کہ اس کو کس نے پیدا کیااس لیے کہ کوئی چیز بغیر خالق کے پیدا نہیں ہوئی اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے علاوہ جو چیز بھی ہے وہ ساری اللہ کی پیدا کی ہوئی ہیں اور جب ہر چیز کو اللہ ہی نے پیدا کیا تو پھر مخلوق خالق کو کیسے پیدا کرسکتی ہے؟یہ محال ہے۔