انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** شرح لغاتِ حدیث ائمہ حدیث کی نظر جمع حدیث کے ساتھ ساتھ اس کے الفاظِ غریبہ پربھی بہت رہی ہے، الفاظِ غریبہ سے مراد وہ الفاظ ہیں جوقلیل الاستعمال بھی ہوتے ہوں تواس خاص معنی کی رو سے وہ قلیل الاستعمال ہوں، علماء حدیث نے اس کی تشریح وتوضیح کے لیے خصوصی قلم اٹھایا ہے اور حق یہ ہے کہ اس باب میں محنت کا حق ادا کردیا، سب سے پہلے ابوعبیدمعمر بن المثنی تیمی (۲۱۸ھ) نے الفاظ غریبہ پرقلم اٹھایا پھرابوالحسن مازری، ابوسعید عبدالملک اصمعی (۲۱۶ھ)، ابوعبیدقاسم بن سلام (۲۲۵ھ)، ابوالعباس ثعلب اور علامہ المبرد، نے الکامل کی چار جلدوں میں غرائب الفاظ پر بحث کی ہے، اس باب میں شیخ مجدد الدین بن المبارک بن عبدالکریم بن اثیرالجزری (۶۰۶ھ) کی کتاب النہایہ فی غریب الحدیث والاثراحادیث وآثار کی لغات پرنہایت مفید اور جامع کتاب ہے، اس کے بعد محدثِ جلیل شیخ طاہر فتنی (۹۸۶ھ) کی مجمع البحار سب کتابوں کی جامع اور گویا اس فن کی آخری کتاب ہے، یہ کتاب ہندوستان میں تین ضخیم جلدوں میں چھپی ہے۔