انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** دیگرمذاہب میں نفس تقدیر تو اسلام کے ساتھ مخصوص نہیں ہر مذہب میں اس کا وجود تھا لیکن تفصیل و تکمیل اسلام کے ساتھ خاص ہے۔ توراۃ میں حضرت آدم،شیطان اورہابیل وقابیل کے قصوں میں اس عقیدے کے اشارات پائے جاتے ہیں،حضرت یوسف کا خواب اسی حقیقت کی تعبیر ہے مگر ان اشارات سے گزر کر زبور میں اس کی کھلی کھلی تعلیم بھی ملتی ہے،بطورنمونہ یہاں زبور کی ایک عبارت نقل کی جاتی ہے: "تیرے کام حیرت افزا ہیں اس کا میرے جی کو بڑا یقین ہے،جب کہ میں پردے میں بتایا جاتاتھااورزمین کے اسفل میں منقوش ہوتا تھا،تو میرے جسم کی صورت تجھ سے چھپی نہ تھی، تیری آنکھوں نے میرے بے ترتیب مادہ کو دیکھا اورتیرے دفتر میں یہ سب چیزیں تحریر کی گئیں اور ان کے دلوں کا حال بھی کب بنیں گی،جب ہنوزان میں سے کوئی بھی نہ تھی"۔ (زبور،صفحہ ۱۳،۱۴) انجیل میں اس کی تعلیم "خدا کی مرضی"کے عنوان سے ہے،حضرت عیسی علیہ السلام زندگی کے آخری شب کی دعا میں فرماتے ہیں،میری مرضی نہیں،تیری مرضی پوری ہو۔ (متی:۲۶۔۳۹)