انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نماز جمعہ کی فضیلت اور کاروبار بند کرنا احادیث میں جمعہ کے دن کی اور جمعہ کے نماز کی بہت ہی فضیلت بیان کی گئی ہے، یہ عید کے دن کے مماثل ہے؛ بلکہ اس سے بھی افضل ہے؛ لہٰذا بہتر تویہ ہے کہ صبح ہی سے جمعہ کی نماز کی تیاری میں مشغول ہوجائے، جلد از جلد غسل کرے، عمدہ سے عمدہ کپڑے جواس کے پاس ہوں پہنے، خوشبو لگائے، سورۂ کہف پرھے اور جتنی جلدی ہوسکے اذان سے پہلے ہی جامع مسجد میں پہنچ کرنوافل، صلوٰۃ التسبیح، تلاوت قرآن، ذکرواذکار اور درود شریف پڑھنے میں مشغول رہے توبڑی فضیلت کا مستحق ہوگا، حدیث میں ہے: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَايَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَيَتَطَهَّرُ مَااسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهِ أَوْيَمَسُّ مِنْ طِيبِ بَيْتِهِ ثُمَّ يَخْرُجُ فَلَايُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ ثُمَّ يُصَلِّي مَاكُتِبَ لَهُ ثُمَّ يُنْصِتُ إِذَاتَكَلَّمَ الْإِمَامُ إِلَّاغُفِرَ لَهُ مَابَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الْأُخْرَى۔ (بخاری، كِتَاب الْجُمُعَةِ،بَاب الدُّهْنِ لِلْجُمُعَةِ،حدیث نمبر:۸۳۴، شاملہ، موقع الإسلام) یعنی جوشخص جمعہ کے دن غسل اور طہارت بقدرامکان کرے، بعد اس کے اپنے بالوں میں تیل لگائے اور خوشبو کا استعمال کرے اس کے بعد نماز کے لیے چلے اور جب مسجد میں آئے کسی آدمی کواس کی جگہ سے اُٹھا کرنہ بیٹھے؛ پھرجس قدر نوافل اس کی قسمت میں ہوں پڑھے اور جب امام خطبہ پڑھنے لگے توسکوت کرے توگذشتہ جمعہ سے اس وقت تک کے گناہ اس شخص کے معاف ہوجائیں گے اور دوسری حدیث میں ہے کہ گذشتہ جمعہ سے اس جمعہ تک اور مزید تین دن کی گناہ معاف ہوجائیں گے اور ایک حدیث میں ہے: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ غَسَّلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاغْتَسَلَ ثُمَّ بَكَّرَ وَابْتَكَرَ وَمَشَى وَلَمْ يَرْكَبْ وَدَنَا مِنْ الْإِمَامِ فَاسْتَمَعَ وَلَمْ يَلْغُ كَانَ لَهُ بِكُلِّ خُطْوَةٍ عَمَلُ سَنَةٍ أَجْرُ صِيَامِهَا وَقِيَامِهَا۔ (ابوداؤد، كِتَاب الطَّهَارَةِ،بَاب فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ،حدیث نمبر:۲۹۲، شاملہ، موقع الإسلام) جوشخص جمعہ کے دن غسل کرائے (یعنی بیوی کو) اور خود بھی غسل کرے اور سویرے مسجد میں پیادہ پا جاوے سوار ہوکر نہ جائے اور امام کے قریب بیٹھے اور خطبہ غور سے سنے اور اس درمیان کوئی لغو فعل نہ کرے تواس کوہرقدم کے عوض ایک سال کامل کی عبادت کا ثواب ملے گا، ایک سال کے روزوں کا اور ایک سال کی نمازوں کا۔ (مشکوٰۃ شریف، باب التنظیف والتکبیر،صفحہ نمبر:۱۲۲) پھرنمازِ جمعہ سے فارغ ہوکر کھانا کھائے اور اس کے بعد دوکان کھولے، اس پرعمل کرنا اور صبح ہی سے دوکان بند کرنا مشکل ہوتواذانِ اوّل سے اتنی دیر پہلے دوکان بند کردی جائے کہ سنت کے موافق غسل کرکے کپڑے پہن کرخوشبو لگا کراذانِ اوّل کے وقت جامع مسجد پہنچ جائے، جمعہ کے دن کی جتنی عظمت کروگے اور سنت کے موافق نمازِ جمعہ کا جتنا اہتمام کروگے، اس کے موافق برکات سے نوازے جاؤ گے۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۶/۹۲، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)