انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کنکریوں پر دعا کااثر اس دعا کے بعد حضرت جبرئیل نے آپ سے کہا کہ مٹھی بھرمٹی یاکنکر یاں لےکر کافروں پر ماریے ؛ چنانچہ آنحضورﷺ نے ایسا ہی کیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس مٹی بھر کنکریوں اور مٹی سے تمام کافروں کی آنکھیں اور نتھنے بھر گئے وہ سب شکست کھاکر بھاگے آنحضورﷺ کے حکم سے صحابہ نے کفار پر سخت حملہ کیا، بہت ائمۃ الکفر یعنی کفار کے سردار مارے گئے اور بہت سے قید ہوئے اور کافروں کا بقیہ لشکر بھاگ گیا اس واقعہ کو بیان کرنے کے لیے یہ آیت اتری: فَلَمْ تَقْتُلُوهُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ قَتَلَهُمْ وَمَا رَمَيْتَ إِذْ رَمَيْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ رَمَى (انفال:۱۷) تم نے نہیں اللہ نے ان کو قتل کیا اور تم نے مٹی اور کنکریاں نہیں ماریں بلکہ اللہ نے ان کو مارا مسلم میں حضرت عباسؓ سے روایت ہے کہ یہی معجزہ غزوہ حنین میں بھی ظاہر ہوا کہ جب خوب گھمسان کی لڑائی گرم ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے کنکریاں لےکر کافروں کی جانب پھینکیں کنکریاں پھینکتے ہی کفار ٹھنڈے پڑگئے اور شکست کا اثر نمایاں ہوگیا ،سلمہ ابن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ آنحضورﷺ نے کنکریاں پھینکتے وقت فرمایا شاھت الوجوہ پست اور رسوا ہوئے کفار کے چہرے ،چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ کفار کی آنکھوں میں دھول اور کنکریاں بھر گئیں اور سب آنکھیں ملتے ہوئے ہزیمت خوردہ ہوکر بھاگے۔