انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** صفا پر چڑھے تو علامہ نووی ؒ نے لکھا ہے کہ رخ قبلہ صفا پر قیام کرے اورتکبیر اور دعاؤں میں مشغول رہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ کی روایت ہے کہ حج کے موقعہ پر(طواف کے بعد) باب صفا سے آپ نکلے اورجب صفا کے قریب آئے اوراس کی بلندی پر چڑھے یہاں تک کہ کعبہ نظر آنے لگا تو آپ رخ قبلہ ہوئے اورتوحید وتکبیر کہنے لگے اوریہ پڑھا۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ اَنْجَزَ وَعَدَہُ وَنَصَرَ عَبْدَہُ وَھَزِمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہ ۳مرتبہ پڑھا اوردعا میں مشغول رہے۔ اسی طرح مروہ پر بھی آپ نے یہی کیا۔ (الفتوحات:۴/۳۹۷) حضرت جابرؓ ذکر کرتے ہیں کہ آپ ﷺ جب صفا پر چڑھے اوربیت اللہ نظر آیا تو آپ نے تین مرتبہ پڑھا: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ (سنن کبریٰ:۵/۹۴۳) حضرت ابن عمرؓ سے منقول ہے کہ جب وہ صفا پر چڑھتے تو یہ دعاء پڑھتے: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لِہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ، لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّا اِیَّاہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْکَافِرُوْنَ اَللّٰھُمَّ اَعْصِمْنِیْ بِدِیْنِکَ وَطَوَاعِیَتِکَ وَطَوَاعِیَۃِ نَبِیِّکَ اَللّٰھُمَّ جَنِّبْنِیْ حُدُوْدَکَ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِمَّنْ یُحِبُّکَ وَیُحِبُّ مَلَائِکَتِکَ وَاَنْبِیَاءِ کَ وَرُسُلِکَ وَیُحِبُّ عِبَادَکَ الصَّالِحِیْنَ اَللّٰھُمَّ یَسِّرْ نِیْ لِلْیُسْریٰ وَجَنِّبْنِی الْعُسْریٰ وَاغْفِرْلِیْ فِی الْآخِرَۃِ وَالْاُوْلٰی اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنْ اَئِمَّۃِ الْمُتَّقِیْنَ وَمِنْ وَرَثَۃِ جَنَّاتِ النَّعِیْم، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ خَطِیْئَتِی یَوْمَ الدِّیْنَ اَللّٰھُمَّ لَا تَقْدِمُنِی لِتَعْذِیْبِ وَلَا تُؤَّخِّرْنِیْ لِسَئِی الْفَتَنِ، اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ قُلْتَ اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ (الفتوحات:۴/۴۰۰) ترجمہ:کوئی معبود نہیں سوائے خدا کے،اکیلا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اسی کے لئے تعریف وہ ہر شئی پر قادر اوراسی کے لئے بادشاہت کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے،اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہیں کرتے اس کے دین کو خلوص کے ساتھ قبول کرتے ہوئے،اگرچہ کافروں کو پسند نہیں اے اللہ ہمارے دین کی حفاظت فرمائے، اپنی اور رسول ﷺ کی اطاعت کے ذریعہ اے اللہ ہمیں حدود سے بچادیجئے، اے اللہ ہمیں بنادیجئے کہ ہم آپ سے محبت کریں، آپ کے فرشتوں سےمحبت کریں،تمام انبیاء ورسول سے کریں اورتیرے صالح نیک بندوں سے کریں ، اے اللہ ہمیں اپنا محبوب ملائکہ کا محبوب تمام رسولوں اورنبیوں کا محبوب اوراپنے صالح بندوں کا محبوب بنادیجئے، اے اللہ ہمیں سہولتوں سے نوازئیے اورمشکلات سے بچائیے، دنیا اور آخرت میں ہمیں معاف فرمادیجئے،اے اللہ ہمیں متقیوں کا امام اور جنت نعیم کا وارث بنادیجئے، اے اللہ قیامت کے دن ہمارے گناہوں کو معاف فرمادیجئے، اے اللہ ہمیں عذاب کے لئے پیش نہ کیجئے اور بری آزمائش کے لئے موقعہ نہ دیجئے،اے اللہ آپ نے کہا ہے دعا مانگو میں قبول کروں گا۔ موطا میں ہے کہ حضرت ابن عمرؓ جب صفا پر چڑھتے تو یہ دعا مانگتے: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ قُلْتَ اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ وَاِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ وَاِنِّیْ اَسْئَلُکَ کَمَا ھَدَیْتَنِیْ اِلی الْاِسْلَامِ اَنْ لَا تَنْزِعَہُ مِنِّیْ حَتَّی تَتَوفَّانِیْ وَاَنَا مُسْلِمٌ (حصن:۲۹۹،بیہقی:۵/۹۴) ترجمہ:اے اللہ آپ نے کہا تم دعا مانگو میں قبول کروں گا،یقینا آپ وعدہ خلافی نہیں کرتے میں آپ سے سوال کرتا ہوں جیسا کہ آپ نے اسلام کی رہنمائی فرمائی کہ اس سے مجھے محروم نہ فرمائیے یہاں تک کہ میری وفات ہوجائے اورمیں مسلمان رہوں۔ امام نووی ؒ نے اذکار میں یہ دعا نقل کی ہے جو صفا اور مروہ پر پڑھی جائے گی، اس دعاء میں آپ ﷺ اورحضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت شدہ دونوں دعائیں شامل ہیں۔ اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ اللہُ اَکْبَرُ عَلی مَا ھَدَانَا وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی مَا اَوْلَانَا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ بِیَدِہ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ، لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ اَنْجَزَ وَعْدَہُ وَنَصَرَ عَبْدَہُ وَھَزِمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّا اِیَّاہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ، وَلَوْ کَرِہُ الْکَافِرُوْنَ ،اَللَّهُمَّ إِنَّکَ قُلْتَ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ وَإِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ وَإِنِّي أَسْئَلُکَ كَمَا هَدَيْتَنِي لِلْإِسْلَامِ أَنْ لَا تَنْزِعَهُ مِنِّي حَتَّى تَتَوَفَّانِي وَأَنَا مُسْلِمٌ (اذکار:۲/۱۶۷) ترجمہ:اللہ بہت بڑا ہے اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اسی کے لئے تعریف ہے،اللہ بڑا ہے جیسا کہ ہمیں بتایا تعریف اللہ کی جو اس نے ہمیں بخشا نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے ،تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اسی کے لئے تعریف ہے،زندہ کرتا ہے،مارتا ہے ،اسی کے قبضہ میں بھلائی ہے،وہ ہر شی ء پر قادر ہے نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے اس کا وعدہ پورا ہوا بندہ کی مدد ہوئی، کافروں کی جماعت نہ مراد ہوئی،تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرتے اس کے دین میں خلوص کے ساتھ ،خواہ کافروں کو پسند نہ ہو، اے اللہ آپ نے فرمایا ہے دعا کرو میں قبول کروں گا اورآپ وعدہ خلافی نہیں کرتے جس طرح آپ نے اسلام کی ہدایت دی ہے میں سوال کرتا ہوں کہ مجھے محروم نہ کرنا، یہاں تک کہ میں اسلام پر وفات پاجاؤں۔