انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عیاش بن ابی ربیعہؓ نام ونسب عیاش نام، ابوعبدالرحمن کنیت، نسب نامہ یہ ہے، عیاش بن ابی ربیعہ بن عبداللہ،بن عمروبن مخزوم مخزومی ،عیاش مشہور دشمن اسلام ابو جہل کے ماں جائے بھائی تھے۔ (اسدالغابہ:۴/۱۶۱) اسلام وہجرت گوعیاش ابوجہل جیسے کینہ پرور کے بھائی اوراس کے ہم صحبت تھے تاہم ان کا آئینہ قلب کدورتوں سے پاک اورپرتو حق قبول کرنے کے لیے آمادہ تھا ؛چنانچہ دعوت اسلام کے ابتدائی ہی ایام میں یعنی آنحضرتﷺ کے ارقم کے گھر میں تشریف لانے کے قبل دولت اسلام سے بہرور ہوئے اورہجرت ثانیہ میں مع اپنی بیوی اسماء کے ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے،یہاں ایک صاحبزادہ عبداللہ پیدا ہوئے،پھر حبشہ سے مکہ آئے اور مکہ سے حضرت عمرؓ کے ساتھ ہجرت مدینہ کا شرف حاصل کیا۔ (ابن سعد ،جزو۴،ق۱:۹۵) ابتلاوآزمائش ابوجہل جو دوسروں کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف برانگیختہ کرتا تھا، اوراس جرم میں اپنے زیردستوں کو سخت سے سخت سزائیں دیتا تھا، اپنے بھائی کا اسلام کس طرح ٹھنڈے دل سے گوارا کرلیتا؛چنانچہ ان کی تلاش میں مکہ سے مدینہ آگیا اور عیاش سے کہا کہ والدہ تمہاری جدائی سے سخت بے قرار ہیں اورانہوں نے قسم کھا لی ہے کہ جب تک وہ تم کو دوبارہ نہ دیکھ لیں گی اس وقت تک نہ سر میں تیل ڈالیں گی، اورنہ سایہ میں بیٹھیں گی،عیاشؓ ماں کی یہ حالت سن کر ان کی محبت میں ابو جہل کے ساتھ مکہ واپس آگئے،یہاں پہنچ کر ابوجہل نے ان کو قید کردیا اور وہ عرصہ تک اس قید میں گرفتار رہے،آنحضرتﷺ دوسرے مسلمان قیدیوں کے ساتھ ان کے لیے بھی دعا فرماتے تھے؛کہ خدایا ان کو مشرکین کے ظلم سے نجات دلا۔ (استیعاب:۲/۵۰۹) عیاشؓ کے ساتھ ایک اوربزرگ ولید بھی اسی جرم میں قید تھے،وہ کسی طرح چھوٹ کر نکل گئے اورآنحضرت ﷺ سے ان کی مصیبت بیان کی آنحضرت ﷺ نے انہیں دوبارہ عیاشؓ اورسلمہؓ کو چھڑانے کے لیے واپس کیا؛ چنانچہ یہ مکہ گئے اوران دونوں بزرگوں کو قید سے نکال لائے۔ (ابن سعد،جزو۴،ق۱:۹۵) وفات حضرت ابوبکرؓ کے عہد میں فتوحات شام میں مجاہدانہ شریک ہوئے اورایک روایت کی رو سے اسی سلسلہ میں یرموک یا یمامہ کے معرکہ میں شہید ہوئے اور دوسری روایت کی رو سے شام میں وفات پائی؛لیکن طبری کے بیان کے مطابق شام سے واپس ہو کر مکہ میں پیوند خاک ہوئے۔ (اصابہ:۵/۴۷) فضل وکمال ان کی روایات احادیث کی کتابوں میں موجود ہیں،ان سے روایت کرنے والوں میں انس اور عبدالرحمن قابل ذکر ہیں۔ (تہذیب الکمال:۳۰۰)