انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت جمیل ؓبن معمر نام ونسب جمیل نام، باپ کا نام معمر تھا، نسب نامہ یہ ہے،جمیل بن معمر بن حبیب بن وہب بن حذیفہ بن جمح قرشی حجمی حضرت عمرؓ کے اسلام کا اعلان جمیلؓ پیٹ کےہلکے تھے، کوئی بات چھپا نہ سکتے تھے،ادھر سنا اورادھر مشہور کردیا، حضرت عمرؓ جب اسلام لائے تو ببانگِ دہل اس کا اعلان کرنا چاہا؛چنانچہ لوگوں سے پوچھا کہ مکہ میں سب سے زیادہ اشتہاری کون ہے، معلوم ہوا جمیل ،آپ سیدھے ان کے پاس پہنچے اورکہا جمیل ! تم کو معلوم ہے ،میں مسلمان ہوگیا، جمیل یہ سنتے ہی بغیر مزید استفسار کے مسجد کعبہ کے دروازہ پر پہنچے اوربآوازِ بلند اعلان کیا کہ معشرِ قریش عمر بے دین ہوگیا ،حضرت عمرؓ نے فرمایا تم جھوٹ کہتے ہو، میں بے دین نہیں ہوا ؛بلکہ اسلام قبول کیا۔ (اسد الغابہ:۴/۵۷) اسلام وغزوات لیکن یہی مسلمانوں کو بے دین کہنے والے فتح مکہ میں خود "مسلمان"ہوگئے (استیعاب:۱/۹۲)قبولِ اسلام کے بعد سب سے اول غزوۂ حنین میں ان کی تلوار بے نیام ہوئی اوارزہیر بن الجبر کا کام تمام کیا، (اسد الغابہ:۱/۲۹۶)بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ فتح مکہ سے پہلے ہی مشرف باسلام ہوچکے تھے جن رواۃ کے نزدیک فتح مکہ سے پہلے اسلام لائے وہ زہیر کے قتل کو فتح مکہ میں بتاتے ہیں۔ (اصابہ:۱/۲۵۵) مصر کی فوج کشی میں شرکت حضرت عمرؓ کے عہدِ خلافت میں مصر کی فوج کشی میں مجاہدانہ شریک ہوئے۔ وفات خلافتِ فاروقی میں عمر کی سو منزلوں سے زیادہ طے کرنے کے بعد انتقال کیا،حضرت عمرؓ کو ان کی موت کا سخت صدمہ ہوا۔