انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** دارالارقم اس ناخوشگوار واقعہ کے بعدحضور اکرم ﷺ ، حضرت ارقم ؓ کے مکان میں منتقل ہو گئے جو کعبہ کے مقابل کوہِ صفا پر واقع تھا ، آپ ﷺ کے ساتھ آٹھ صحابہ ؓ تھے ، آپ ﷺ نے یہاں ایک مہینہ قیام فرمایا، روزانہ کوئی نہ کوئی شخص آتا اور اسلام قبول کرتا اس طرح ایمان لانے والوں کی تعداد بڑھتے بڑھتے (۳۸)ہو گئی ، دار ِارقم میں ایمان لانے والے ۳۹ ویں صحابی حضرت امیر حمزہؓ اور چالیسویں صحابی حضرت عمر ؓ ہیں، حضرت مصعب ؓ بن عمیر بھی یہیں ایمان لائے ، اس مقدس و مبارک مکان میں تبلیغی اجتماع ہوتے اور حضور ﷺ کی امامت میں نماز بھی ہوتی، اس طرح دارِ ارقم کو اسلام کے پہلے مرکز کی حیثیت سے شہرت حاصل ہوئی، حضرت ارقمؓ نے اس مکان کو مسلمانوں کے لئے وقف کر دیا تھا،یہ تاریخِ اسلام کا پہلا وقف ہے ، واقدی کے مطابق حضرت ارقم ؓ کی دستاویز وقف حسبِ ذیل ہے: " بِسم اللہ الرحمن الرحیم،یہ وہ تحریر ہے جس کا عزم ارقم ؓ نے اپنے مکان کی نسبت کیا ہے جو کوہ ِصفاکے کنارے پر ہے کہ وہ مقدس جگہ کے طور پر ہبہ کیا گیا ، نہ تو اس کی بیع ہو اور نہ وراثت میں تقسیم ہو" ( شاہ مصباح الدین شکیل ، سیرت احمد مجتبیٰ) دار ِارقم میں سب سے پہلے ایمان لانے کا شرف حضرت عاقل ؓ بن بکیر کو حاصل ہے جن کا پہلا نام غافل تھا، حضور ﷺنے نقطہ بدل کر عاقل کر دیا، ان کے تینوں بھائی ایاس ؓ ، خالد ؓ اورعامر ؓ بھی اسلام لائے ان کے علاوہ حضرت طلیب ؓ بھی یہیں ایمان لائے جو حضور ﷺ کی پھوپھی ارویٰ بنت عبدالمطلب کے صاحبزادے تھے،ان کے علاوہ اس زمانہ میں حضرت عبداﷲؓ بن ام مکتوم ، ہیشم ؓ(ابو حذیفہ) بن عتبہ ، عبداﷲ ؓ بن خزافہ سہمی ، عبداﷲ ؓ بن مخزومہ، عامرؓ بن ابی وقاص، عامرؓ بن ربیعہ ، عمیرؓ بن ابی وقاص، حاطبؓ بن حارث، حاطب ؓ بن عمرو ، سلیطؓ بن عمرو ، عامریؓ، واقدؓ بن عبداﷲ تمیمی، خالد ؓ بن حزام نے بھی اسلام قبول کیا۔